دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
{باب۹ } تبلیغ یعنی امر بالمعروف ونہی عن المنکر واجب ہونے کے شرائط تبلیغ یعنی امر بالمعروف ونہی عن المنکر واجب ہے ۔ (۱) بشرطیکہ مخاطب کو حق نہ پہونچا ہو۔ (۲) اور گمان غالب ہو کہ میرے تبلیغ کرنے سے مجھے ایسا کوئی ضرر (نقصان) بھی نہ ہوگا ۔جس کو میں برداشت نہ کرسکوں گا ،ایسی حالت میں بمقتضائے حدیث ’’مَنْ رَّایٰ مِنْکُمْ مُنْکَرًا‘‘الخ تبلیغ کرنا واجب ہے ۔ اور جہاں قدرت نہ ہو یا جس کو تبلیغ کررہا ہے اس کی طرف سے ضرر کا خطرہ ہو ،وہاں واجب نہیں ۔ اسی طرح اگر ضرر کا تو خوف نہیں ، لیکن یہ اندیشہ ہو کہ وہ شخص مثلاً شریعت کو گالیاں بکنے لگے گا ،تو ایسی حالت میں تبلیغ نہ کرے ۔ (الکلام الحسن:ص ۱۵)علم کی شرط منجملہ شرائط (تبلیغ) کے ایک ضروری شرط یہ ہے کہ اس امر کے متعلق (جس کی تبلیغ کررہا ہے )شریعت کا پورا حکم اس کو معلوم ہو۔ اور علم کی شرط ہونے سے معلوم ہوگیا ہوگاکہ آج کل جو اکثر جاہل یا کالجاہل وعظ کہتے پھرتے ہیں اور بے دھڑک روایات واحکام بلاتحقیق بیان کرتے ہیں ، سخت گنہگار ہوتے ہیں اور سامعین کو بھی ان کا وعظ سننا جائز نہیں ۔ (بیان القرآن:ص ۴۵؍ج۲، آل عمران) جاہل کو امر بالمعروف جائزنہیں ، کیوں کہ وہ اصلاح سے زیادہ فساد کرے گا ، جیسے مکہ