دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
اگر فتنہ ارتداد سے بچنا ہے تونماز کی پابندی شروع کردو اگر دفعتہ اس کی تکمیل نہ ہوسکے تو چند باتوں کی ضرورت تو بہت سخت ہے، ایک یہ کہ سب مسلمان نماز کی پابندی شروع کردیں ، تجربہ ہے کہ نمازی کو کوئی شخص بہکانے کی جرأت نہیں کرسکتا ، جس مسلمان کو کفار نماز کا پابند دیکھتے ہیں ، اس سے بالکل مایوس ہوجاتے ہیں کہ یہ کبھی ہمارے بہکانے میں نہیں آسکتا ، کیونکہ وہ اس کو پکا مسلمان سمجھتے ہیں ۔پس خدا کے لئے تم نماز کی پابندی تو ابھی شروع کردو، یہ اسلام کا بڑا پہرہ دار ہے ۔واقعی ’’اِنَّ الصَّلوٰۃَ تَنْہٰی عَنِ الْفَحْشَائِ وَالْمُنْکَرْ‘‘ بیشک نماز فحشاء اور منکر سے روکتی ہے۔ منکر کی ایک تفسیر ابھی سمجھ میں آئی، مشہور تفسیر تویہ ہے کہ نماز مسلمانوں کو برے کاموں سے روک دیتی ہے۔ اگر اس شخص کی نماز کامل ہے خشوع وخضوع وآداب کے ساتھ ہے ، تب تویہ شخص بالکل برے کاموں سے محفوظ ہوجائے گا، اور اگر اس کی نماز ناقص ہے تو جیسی نماز ہے اسی کے مناسب برے کام چھوٹ جائیں گے، غرض جس درجہ کی نماز ہوگی، اسی درجہ کی فحشاء سے نہی ہوگی ۔مشہور تفسیر تویہ ہے ،مگر جو تفسیر اس وقت القاء ہوئی ہے ، اس پر کوئی اشکال نہیں ہوتا، وہ یہ کہ نماز اہل فحشاء ومنکر کو نمازی کے پاس آنے اور اس کے بہکانے سے روک دیتی ہے اور اسی کی تائید ایک حدیث سے بھی ہوتی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اذان سے شیطان ریح خارج کرتا ہوا بہت دور بھاگ جاتا ہے ۔ (الاتمام لنعمۃ الاسلام :ص۲۶۳،۲۶۴)