دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
کرکے معاش سے ان کو بے نیاز کریں ،پھر وہ علماء معاش سے بے نیاز ہوکر اس خدمت کو انجام دیں ۔جس طرح مشنری (عیسائیوں کے علماء تبلیغی تنظیم وتحریک کے تحت) بڑی بڑی تنخواہیں پارہے ہیں اور جگہ جگہ لکچر دیتے اور رسائل تقسیم کرتے پھررہے ہیں ۔اور ہمارے معترضین حضرات کو جو یہ اعتراض علماء پر سوجھا ہے وہ انہیں مشنریوں کی کوششوں کو دیکھ کر سوجھا ہے چونکہ مشنری لوگ ایسا کررہے ہیں اور علماء کو ایسا کرتے کم دیکھا ہے اس لئے اعتراض کردیا ۔ لیکن علماء پر اعتراض دینے (اور اعتراض کرنے ) سے پہلے ہم یہ بھی تو دیکھ لیں کہ آیا ہمارے دنیا دار ان کے دنیاداروں کے برابر بھی مالی اعانت کرتے ہیں یا نہیں ؟۔ (حقوق العلم:ص ۵۱)علماء کے ذمہ گھر گھر جاکر تبلیغ کرنے کا اعتراض غلط ہے فرمایا بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ علماء ہمارے پاس آکر ہمیں ہدایت ( یعنی تبلیغ) کریں میں نے اس کا جواب دیا کہ جب تبلیغ کی ضرورت نہیں رہی تو اب علماء کے ذمہ یہ ضروری نہیں کہ وہ لوگ گھروں پر جاکر ان کو ہدایت کریں ۔ نیز اس میں ان کی حاجت مندی کا شبہ ہوسکتا ہے ۔ بس مناسب یہی ہے کہ علماء اپنے مکان (مرکز) پر رہیں اور لوگ ان سے دینی باتیں دریافت کریں ۔ سول سرجن (ڈاکٹر) پر کبھی آپ نے یہ اعتراض نہ کیا کہ سول سرجن صاحب شفیق نہیں ۔ہمارے پاس گھروں میں آکر علاج نہیں کرتا ۔ پھر علماء پر اس قسم کا کیوں اعتراض کرتے ہو۔ (حسن العزیز:ص ۳۲۲؍ج۴)