دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
اس طرح ہزاروں مبلغ مفت مل جائیں گے۔ مگر اس کی ضرورت ہے کہ ہر شخص اس کام کی اہمیت کا احساس کرکے اس پر توجہ کرے ۔(وعظ محاسن اسلام:ص ۲۹۶)مشغول اور غیر مشغول حضرات کے کام کرنے کی ترتیب مسلمانوں میں دو جماعتیں ہیں ، ایک علماء کی ، ایک عوام کی، اور دونوں میں دوقسم کے لوگ ہیں ،ایک فارغ البال (جن کے پاس وقت خالی ہے ) دوسرے مشغول ۔پس جو علماء اور عوام فارغ ہوں ، وہ اپنے کو اسی کام کیلئے وقف کردیں ،اور جو لوگ مشغول ہیں وہ اپنی فرصت اور تعطیل کے زمانہ میں کبھی کبھی دیہات کا دورہ کرلیا کریں ،اور امراء (مالدار لوگ بھی) کبھی کبھی ان کے ساتھ ہولیا کریں ۔اس کا بہت اچھا اثر ہوگا۔ کفار کو معلوم ہوجائے گا کہ اس کام میں امراء وغرباء سب شریک ہیں اس کا ان پر رعب ہوگا ۔ (التواصی بالحق :ص ۱۹۷)جولوگ خود تبلیغ میں نہیں جاسکتے وہ کس طرح تبلیغ میں حصہ لیں جو لوگ خود جاکر تبلیغ نہیں کرسکتے وہ اپنے پیسوں ہی کو اپنا قائم مقام کردیں اور اس میں کم زیادہ سے مت شرمائو ۔اللہ تعالیٰ کے یہاں اس کی دیکھ بھال نہیں ہے کہ کس کے روپئے زیادہ ہیں ۔ وہاں تونیت اور خلوص کی دیکھ بھال ہے۔ممکن ہے کہ تمہارے خلوص کی بدولت ایسی کامیابی ہوجائے کہ آئندہ اس کوشش ہی کی ضرورت نہ رہے ۔ مگر میرے نزدیک یہ کام اتنا ضروری ہے کہ اسے ہمیشہ جاری رکھنا چاہئے ۔ کیوں کہ مسلمانوں میں بعض جگہ اس قدر جہالت بڑھی ہوئی ہے کہ ُمردے تک بلا نماز جنازہ کے دفن کردیتے ہیں ۔ (ضرورت تبلیغ:ص ۳۱۸)