دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
کلمات بابرکات عارف باللہ حضرت مولانا قاری صدیق احمد صاحب باندویؒ (بانی وناظم جامعہ عربیہ ہتوڑا باندہ) نحمدہٗ ونصلی علیٰ رسول الکریم وعلیٰ اٰلہٖ وصحابہٖ اجمعین۔ حضرت اقدس مولانا الشاہ محمد اشرف علی صاحب تھانوی قدس اللہ سرہ ٗ کو حکیم الامت اورمجدد المللت جو کہا جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ حضرت کے علوم اور ان کی تعلیمات کا ذخیرہ حکمت اور تجدید کی باتوں سے معمور ہے۔ اللہ پاک نے اس صدی میں حضرت سے دین کے جملہ ابواب میں تجدید کا نمایاں کام لیا ہے جس پر آپ کی گراں قدر تصنیفات ،علمی مجالس، صدہا مواعظ شاہد ہیں ۔ اللہ پاک نے حضرت کے دل پر جن چیزوں کا القاء فرمایا اور زبان سے جو باتیں کہلائیں وہ عوام وخواص سب کے لئے مشعل راہ ہیں ۔ حضرت کے علوم ومعارف کے سمند ر میں دعوت دین کے کام کے لئے بہترین اصول، آبدار موتیوں کی طرح موجود ہیں ۔ضرورت تھی کہ ان کو اس سے سمند ر کی تہ سے برآمد کرکے ایک لڑی میں پرو دیا جاتا کہ وہ اس پُر فتن دور کے داعیوں کی رہنمائی کرسکیں ۔ جامعہ عربیہ ہتھوڑا ، باندہ کے باصلاحیت استاذ عزیز م مولوی مفتی محمد زید مظاہری ندوی سلمہٗ نے اس اہم کام کو انجام دیا ہے ۔ ان کی یہ محنت اس کتاب کی صورت میں آپ کے ہاتھوں میں ہے ۔ وہ ماشاء اللہ حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کے علوم کی ترتیب وتدوین میں لگے ہیں ۔ بحمدہ تعالیٰ اس سلسلے کی ایک درجن کتب کی اشاعت ہوچکی ہے دعاء ہے اللہ پاک اس سلسلے کو قبول فرماکر سب کیلئے مفید بنائے ۔اور عزیز سلمہٗ کی عمر میں برکت فرمائے ۔ اور ان کو اپنے مقاصد حسنہ میں کامیاب فرمائے ۔ احقر صدیق احمد خادم جامعہ عربیہ ہتھوڑا ،باندا، تاریخ ۲۴؍رجب ۱۴۱۳ھ