دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
فروشی ہے کہ خواہ مخواہ اپنے بزرگوں کی تعریف کراتے پھریں ۔جسے غرض ہوگی خود آکے دیکھ لے گا ۔تمہیں کیا ضرورت ترغیب دینے کی دوسری حالت یہ کہ یا وہ گالیاں دے گا ۔لوگ کیا کرتے ہیں کہ ایک مسئلہ کسی کے سامنے بیان کیا ۔اس نے ابھی تک تو انہیں کو برا بھلا کہا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے کہہ دیا کہ فلاں بزرگ فرماتے تھے بس ان بزرگ پر گالیاں پڑنا شروع ہوگئیں ۔بھلا اس کی کیا ضرورت کہ ایک مخالف کے سامنے اپنے شیخ کا ذکر کرے اور گالیاں کھلوائے ۔ اس طرح اصلاح نہیں ہوتی بلکہ اور عناد بڑھتا ہے ۔اور مادہ فاسدہ میں ترقی ہوتی ہے۔ (التبشیر:ص ۳۹۶)روزمرّہ کا مراقبہ ہر مسلمان روز مرہ عشاء کی نماز کے بعد سونے سے پہلے گناہوں کو سوچ کریاد کرے ۔ اور پھر ان نعمتوں کو یاد کرے جو حق تعالیٰ کی طرف سے اس پر ہیں ۔اور ان دونوں کو یاد کرکے اپنے کو ملامت کرے کہ جس مالک کی اس قدر نعمتیں ہیں ، اس کی ایک دن میں مجھ سے اس قدر نافرمانیاں ہوئیں ۔اس کے بعد دل سے ان سب گناہوں سے توبہ استغفار کرکے سوئے ۔روزانہ بلانا غہ یہ عمل کرے ۔ (تجدید تعلیم وتبلیغ:ص ۱۹۵)