دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
فصل(۳) دعوت وتبلیغ سے غفلت کا نتیجہ مسلمانوں کی بے حسی اور دوسری قوموں کی جرأت مندی اس وقت ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے ،جس کی خبریں اخباروں میں آپ کو بھی معلوم ہیں کہ ہمارے مسلمان بھائیوں کو دوسری قومیں مرتد بنارہی ہیں ، اس کے متعلق مجھے ایک آیت یاد آئی:’’وَدُّوْالَوْ تَکْفُرُوْنَ کَمَاکَفَرُوْافَتَکُوْنَ سَوَائً فَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْہُمْ اَوْلِیَائَ‘‘۔ (پ۵،سورہ نساء) اس کے ترجمہ سے اس وقت کی حالت کا اندازہ کرکے آپ کو عبرت ہوگی، ترجمہ یہ ہے کہ کفار تو دل سے پسند کرتے ہیں کہ تم بھی کافر ہوجائو، تاکہ سب برابر ہوجائیں ، آگے مسلمانوں کو ارشاد ہے کہ ان سے دوستی اور اتحاد مت کرو، کیوں کہ جب ان کی یہ حالت ہے کہ وہ دل سے تمہارا کافر بننا پسند کرتے ہیں تو لا محالہ وہ تم سے مل کر اسی کی کوشش کریں گے۔ افسوس! مسلمانوں کو تو ان سے ملتے ہوئے اس کا خطرہ بھی نہیں ہوتا کہ ان کو مسلمان بنائیں اور وہ ہر وقت دل میں یہی خیال رکھتے ہیں ، کہ مسلمانوں کو کافر بنائیں ، خدا کے واسطے تم ان سے دوستی اور اتحاد مت کرو، ہاں تھوڑی سی اتنی رعایت کردیا کرو کہ وہ تمہارے اخلاق کے گرویدہ ہوکر اسلام قبول کرلیں ، مگر افسوس کہ وہ تورات دن اس کوشش میں منہمک ہیں کہ پرانے مسلمانوں کو بھی کافر بنادیں ، اور ہمیں اس کی بھی پرواہ نہیں ، کہ ہمارے جو بھائی پہلے سے مسلمان ہیں ان ہی کو اسلام کے اندر رکھنے کی کوشش کریں ۔ صحابہ نے توکس جانفشانی سے اسلام پھیلا یا تھا ،آج ہم اسے اپنی غفلت سے