دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
بتلادیں کہ تبلیغ کے لئے ان کی بھی ضرورت ہے ۔توان کا اتباع کرکے ان مقدمات (ذرائع) کو بھی حاصل کریں بشرطیکہ شرعی حدود سے باہر نہ ہو … چنانچہ پہلے خط کے ذریعہ معلوم ہوا تھا اور اب یہاں آکر دیکھ کر معلوم ہوا ، کہ یہاں مدرسہ میں سنسکرت کی تعلیم دی جارہی ہے ۔تو ہر چند کہ سنسکرت کا سیکھنا وجوب کے درجہ میں نہیں ، مگر تبلیغ میں بے حد مفید ہے ۔اس سے معاندین اسلام کے مذہب پر پوری واقفیت ہوگی ۔ اور ان کی کتابوں سے انہیں کے اعتراض کا جواب دیا جائے گا تو بڑا مفید ہوگا ۔ خصم (فریق مخالف) کے مسلمات سے جواب دینا بڑا فائدہ مند ہوتا ہے اس سے وہ ساکت (خاموش رہنے والا )دنگ رہ جاتا ہے چنانچہ بہت جگہ دیکھا گیا ہے کہ الزامی جواب جس قدر مفید ہوتا ہے تحقیقی جواب معاندکے لئے اتنا مفید نہیں ہوتا ۔تو معلوم ہوا کہ تبلیغ کا یہ بھی ایک درجہ ہے اس سے خصم (فریق )بالکل ہی چپ ہوجاتا ہے ۔ تومقدمۃ الواجب واجب (یعنی واجب کا ذریعہ بھی واجب ہوتا ہے ) کے قاعدہ سے یہ بھی واجب ہوسکتا ہے اور اگر واجب نہیں تو آپ کے نزدیک استحباب ہی کے درجہ میں سہی مگر مفید تو ہے ۔ اور ایک مقدمہ تبلیغ کا اور ہے یعنی تقریر کی مشق وہ بھی کیجئے ۔ بحمد اللہ آپ کے اساتذہ اہل بصیرت ہیں اور مدرسہ میں وسائل بھی موجود ہیں اس کو غنیمت سمجھئے اور ایسے موقع کو ہاتھ سے نہ جانے دیجئے ۔ (آداب التبلیغ:ص ۱۲۱)