دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
سچ بولنے اور باہم تواضع ومحبت کا برتائو کرنے ،عدل وانصاف پر مضبوطی کے ساتھ جمے رہنے ، اور جائز ذرائع معاش میں لگے رہنے، کفایت شعاری، اور آمدنی سے زیادہ خرچ نہ کرنے کی بہت تاکید کریں ، تنگی برداشت کریں ، اور حتی المقدور (اپنی کوشش بھر) زیادہ خرچ نہ کریں ۔ (۱۱) تقریبات (شادی بیاہ) اور روزہ مرہ کے خرچ میں کفایت کرنے والے پر طعن وتشنیع نہ کریں ، بلکہ اس کی ترغیب دیتے رہیں ، اور حوصلہ افزائی کرتے رہیں ۔ (۱۲) کسی جائز پیشہ کو عارنہ سمجھیں ، بیکاری، اور رسوائی کی ذلت کے مقابلہ میں گھاس کھودنے کو ترجیح دیں ، اور نیک عمل اختیار کرنے کی خود بھی کوشش کریں ، اور دوسروں کو بھی تاکید کرتے رہیں ۔ (۱۳) (دینی کتابیں ) حیاۃ المسلمین ، تبلیغ دین، تعلیم الدین ، محاسن اسلام ،بہشتی زیور، کو مطالعہ میں رکھیں ، اور وقتاً فوقتاً کے مضامین دوستوں اور ملنے والوں اور سب بندگان خدا کو پہنچاتے رہیں ۔ (۱۴) جو علماء کسی دینی خدمت، درس تدریس ، تصنیف وتالیف وغیرہ میں مشغول ہیں ، وہ بھی اپنے ملنے جلنے میں خدا کے بندوں کو احکام پہنچانے میں سستی نہ کریں ۔اور فرصت کے اوقات ، جیسے جمعہ کی چھٹی طویل رخصت کا زمانہ ہے ، اس میں وعظ نصیحت کے ذریعہ بندگان خدا کو احکام اسلام پہونچانا اپنا فریضہ جانیں ۔ (۱۵) میں اپنے ساتھ خاص تعلق رکھنے والوں کو خاص طور پر مکررتاکید کرتا ہوں کہ امور مذکورہ بالا کی پوری پابندی کریں ۔اور اس میں کوتاہی ہرگز نہ کریں ، اور تمام اہل اسلام سے بھی یہی درخواست کرتا ہوں کہ اس دستور العمل کو حرز جان بناکر ہر شخص اللہ تعالیٰ کے دین کی خدمت کے لئے آمادہ ہوجائے ۔ اور اس دستور العمل کو چند روز تک نہیں ، ہمیشہ ہمیشہ قائم وجاری رکھیں ۔