الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پاس گئیں کہ مجھ کو نان نفقہ کا حق ہے یا نہیں، ان کا بیان ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا " نہیں " فاطمہ نے یہ روایت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے بیان کی تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہ لانترک کتاب اللہ بقول امراۃ لاندری لعلھا حفظت اونسیت یعنی ہم قرآن کو ایک عورت کے کہنے سے نہیں چھوڑ سکتے۔ معلوم نہیں اس کو حدیث یاد رہی یا نہیں۔ سقط کا مسئلہ پیش آیا تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم سے مشورہ کیا۔ مغیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کے متعلق ایک حدیث روایت کی۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اگر تم سچے ہو تو اور کوئی گواہ لاؤ۔ چنانچہ جب محمد بن مسلمہ نے تصدیق کی تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ نے تسلیم کیا۔ اسی طرح حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مقدمہ میں جب ایک حدیث پیش کی گئی تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تائیدی شہادت طلب کی اور جب بہت سے لوگوں نے شہادت دی تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ گو مجھ کو تمہاری طرف سے بدگمانی نہ تھی۔ لیکن میں نے حدیث کی نسبت اپنا اطمینان کرنا چاہا۔ (یہ دونوں روایتیں تذکرہ الحفاظ میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حال میں مذکور ہیں)۔