تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
کے جانشینوں نے اس عثمانی اصول کو مد نظر رکھا اور اسی اصول پر کار بند رہنے کا نتیجہ تھا کہ چند روز کے بعد عثمانیوں کا دارالسلطنت اور نہ یعنی ایڈریا نوپل ہوا۔ جس کے بعد وہ قسطنطنیہ پر قابض ہو سکے۔ عثمان خان کی نسبت مشہور ہے کہ وہ غیر معمولی بہادری رکھتا تھا۔ جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ اس کے ہاتھ جب کہ وہ سیدھا کھڑا ہوتا تھا تو گھٹنوں تک پہنچ جاتے تھے۔ وہ اعلیٰ درجہ کا شہسوار اور خوبصورت شخص تھا۔ اس کی قوت فیصلہ بہت زبردست تھی وہ پیچیدہ اور اہم امور کے متعلق فوراً ایک رائے قائم کر لیتا تھا۔ اور وہی رائے درست اور صائب ہوتی تھی۔ وہ بلا کا ذہین اور ذکی تھا۔ رحم دلی اور فیاضی کی صفات میں بھی وہ خاص طور پر بلند مرتبہ رکھتا تھا۔ قونیہ کے سلجوقی بادشاہوں کے جھنڈوں پر ہلال کی شکل بنی ہوئی ہوتی تھی۔ اس ہلال کے نشان کو عثمان خان نے بھی بدستور اپنے فوجی جھنڈوں میں قائم رکھا اور یہی ہلال کا نشان عثمانی سلاطین کا قومی نشان سمجھا گیا۔ اور آج تک وہ مسلمانوں کے لیے سب سے زیادہ محبوب نشان ہے۔ عثمان خان ۶۹ سال اور چند مہینے کی عمر میں ۲۷ سال کی حکومت کے بعد فوت ہوا اس کے زہد و اتقا کا اندازہ شاید اس طرح ہو سکے کہ مرتے وقت عثمان کی ذاتی ملکیت میں زرہ‘ سلوار اور ٹپکے کے سوا اور کوئی چیز نہ تھی۔ یہی وہ تلوار ہے جو ہر عثمانی سلطان کی تخت نشینی کے وقت اس کی کمر سے باندھی جاتی رہی ہے۔ اس جگہ یہ بتا دینا ضروری ہے کہ عثمان خان نے جب قونیہ کو ترک کیا تو پرانے سلجوقی خاندان کے افراد کو قونیہ کا عامل اور حکمران مقرر کر کے ان مراسم و اعزازات کو ان کے لیے جائز قرار دے دیا تھا جو سلجوقی سلاطین کے لیے مختص تھے۔ دوسرے لفظوں میں کہا جا سکتا ہے کہ قونیہ میں عثمان خان نے ایک ماتحت ریاست قائم کر دی تھی جو پرانے سلاجقہ روم کے خاندان میں سلطنت عثمانیہ کی ماتحت عرصہ تک قائم رہی۔ اس طرز عمل سے بھی عثمان خان کی شرافت اور پاک باطنی و مآل اندیشی کا ایک ثبوت بہم پہنچتا ہے۔ باب : ۲۱رومی سلطنت عثمان خان کے بعد اس کا بیٹا ارخان تخت نشین ہوا جو دوسرا عثمانی سلطان ہے۔ ارخان کا تذکرہ لکھنے سے پیشتر ضروری معلوم ہوتا ہے کہ رومی سلطنت کا مجمل تذکرہ کر دیا جائے تاکہ ان حالات اور ان فتوحات کے سمجھنے میں آسانی ہو جو ارخان کے عہد حکومت میں وقوع پذیر ہوئے۔ حضرت عیسیٰ u کی پیدائش سے پونے چھ سو سال پیشتر ملک اطالیہ کے اندر سلویا نامی ایک کنواری لڑکی کے پیٹ سے دو توام لڑکے پیدا ہوئے۔ ایک کا نام رومولس اور دوسرے کا نام ریموس رکھا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ دونوں بچے مریخ دیوتا کے نطفہ سے پیدا ہوئے تھے۔ سلویا نامی کنواری لڑکی ولسٹا دیوی کے مندر کی پجارن تھی۔ جہاں مریخ دیوتا نے آ کر اس کو حاملہ کیا تھا۔۱؎ رومولس اور ریموس کو پیدا ہونے کے بعد کسی کشتی یا ٹوکری میں رکھ کر دریا میں ڈال دیا گیا تھا۔ پانی کی موجوں نے ان کو جنگل یا