تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تاریخوں میں پڑھتا ہے تو وہاں بھی مرزا کا لفظ ان کے ساتھ ہوتا ہے دوسری طرف ترکان عثمانی کے ہاں بھی بک یا بے یا بیگ کا خطاب موجود پایا جاتا ہے یورپی مؤرخین کبھی کبھی ہندوستان کی سلطنت مغلیہ کو ترکی سلطنت کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ غرض مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ترکوں اور مغلوں کی تفریق کے متعلق ایک بیان اس جگہ درج کیا جائے تاکہ تاریخ کے مطالعہ کرنے والے کو معاملات اور واقعات کے سمجھنے میں آئندہ آسانی ہو۔ ترک کا اطلاق آدم ثانی سیدنا نوح uکے تین بیٹے تھے۔ جن کے نام حام۔ سام اور یافث تھے۔ یافث کی اولاد بلاد مشرقیہ ملک چین وغیرہ میں آباد ہوئی۔ یافث کی اولاد میں ایک شخص ترک نامی ہوا۔ اس کی اولاد چین و ترکستان میں پھیل گئی۔ اور وہ سب ترک کہلائے۔ بعض لوگ غلطی سے افر اسیاب کو بھی ترک سمجھتے ہیں حالانکہ وہ ایران کے شاہی خاندان کیانی سے تعلق رکھتا اور فریدوں کی اولاد میں سے تھا۔ چونکہ وہ ترکستان کا بادشاہ تھا۔ اس لیے غلطی سے لوگوں نے اس کو ترک قوم میں شمار کیا۔ ترک بن یافث کی اولاد چین و ترکستان و ختن وغیرہ میں جب خوب پھیل گئی۔ تو انہوں نے امن و امان اور نظام کے قائم رکھنے کے لیے ایک شخص کو اپنا سردار تجویز کرنا ضروری سمجھا۔ رفتہ رفتہ ان میں بہت سے قبیلے اور گروہ پیدا ہو گئے۔ ہر قبیلے اور ہر گروہ نے اپنا ایک ایک سردار بنایا۔ اور یہ تمام سردار ایک سب سے بڑے سردار کے ماتحت سمجھے جاتے تھے۔ لہٰذا ترک بن یافث کی اولاد کے ہر قبیلے پر ترک کا لفظ بولا جاتا تھا۔ اور تمام باشندگان چین و ختن و ترکستان ترک کہلائے جاتے تھے۔ ترکان غز انہی ترک قبائل میں سے بعض قبائل نے دریائے جیحوں کو عبور کر کے عہد اسلامیہ میں ملک فارس و خراسان وغیرہ کے اندر رہزنی و ڈاکہ زنی اختیار کی۔ ان قبائل کو ترکان غز کے نام سے موسوم کرتے ہیں۔ یورپ و افریقہ اور مراکش تک ان ترکان غز کے پہنچنے کا ثبوت ملتا ہے۔ سلجوقی انہیں ترک قبائل میں سے ایک قبیلہ وہ تھا جس کو سلجوقی کہا جاتا ہے۔ غالباً ترک ابن یافث کی کی اولاد میں ترکوں کے اسی قبیلہ نے سب سے پہلے اسلام کو قبول کیا۔ اور ان میں طغرل والپ ارسلان وغیرہ بڑے بڑے عالی جاہ سلاطین ہوئے جن کی شہرت و عظمت نے تمام دنیا کا احاطہ کر لیا۔ مغول و تاتار سلجوقیوں کے مسلمان ہونے اور خراسان کی جانب خروج کرنے سے پہلے ترکوں کے درمیان دو اور نئے قبیلے دو حقیقی بھائیوں کے نام سے نامزد ہو چکے تھے۔ جن کے نام مغول اور تاتار تھے۔ سلجوقیوں کے مسلمان ہونے اور شہرت و عظمت حاصل کرنے کے وقت یہ دونوں قبیلے ناقابل التفات اور بہت ہی بے حقیقت اور کم حیثیت تھے۔ رفتہ رفتہ مغول و تاتار کی اولاد میں ترقی اور نفوس کی کثرت ہوئی۔ اور دونوں قبیلوں نے الگ ملکوں اور صوبوں میں سکونت اختیار کی۔ اور ان میں جدا جدا سرداریاں قائم ہوئیں۔ ترک بن یافث کی اولاد یعنی ترکوں میں ایک شخص النجہ خان نامی تھا۔ اس کے دو بیٹے توام