تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں کتاب کلیلہ دمنہ۱؎ لکھی گئی۔ خمسہ نظامی بھی اسی کے عہد کی تصنیف ہے۔ سلطان بہرام کے آخر عہد میں غوریوں نے غزنی پر حملہ کر کے بہرام کو غزنین سے بے دخل کر دیا۔ وہ بھاگ کر ہندوستان کی طرف چلا آیا اور لاہور میں ۵۴۷ھ میں فوت ہوا۔ اب غزنویوں کے قبضہ میں صرف ہندوستان یعنی پنجاب کا ملک رہ گیا تھا۔ غزنین وغیرہ پر غوریوں کی حکومت قائم ہو گئی۔ بہرام کی وفات کے بعد لاہور میں اس کا بیٹا خسرو شاہ تخت نشین ہوا۔ اس نے غزنین کو غوریوں کے قبضے سے نکالنے اور واپس لینے کی کوشش کی۔ مگر اس کوشش میں کامیاب نہ ہو سکا آخر آٹھ سال پنجاب پر حکومت کرنے کے بعد لاہور میں فوت ہوا۔ اس کے بعد اس کا بیٹا خسرو ملک بن خسرو شاہ ۵۵۵ھ میں مقام لاہور تخت نشین ہوا خسرو ملک کو غوریوں نے گرفتار کر کے پنجاب پر بھی قبضہ کر لیا۔ اس طرح دولت غزنویہ کا خاتمہ ہو کر اس کا صرف افسانہ باقی رہ گیا۔ دولت سلجوقیہ سلجوقیوں کے مختصر حالات خلفائے عباسیہ کے سلسلہ میں بیان ہو چکے ہیں۔ بقیہ مختصر حالات ۱؎ عبداللہ بن مقفع عربی و فارسی دونوں زبانوں کے ادیب تسھے‘ کلیلہ دمنہ ان کی تصنیف ہے‘ جس کا انہوں نے فارسی سے عربی زبان میں ترجمہ کیا۔ اصل کتاب سنسکرت میں تھی‘ جس کا اب پتہ نہیں چلتا۔ ابن مقفع کو ۱۶۲ھ میں ۳۵ سال کی عمر میں منصور عباسی کے حکم سے قتل کیا گیا۔ ذیل میں درج کیے جاتے ہیں۔ ترکوں کی قوم کا ایک شخص جس کا نام وقاق اور لقب تیمور تالیغ تھا۔ ترکستان یعنی دشت قبچاق کے بادشاہ پیغو کے متوسلین میں تھا۔ اس کے بیٹے کا نام سلجوق تھا جو اپنے آپ کو افراسیاب کی چونتیسویں پشت میں بتاتا تھا۔ وہ بھی اپنے باپ کے بعد پیغو کے دربار میں رسوخ رکھتا تھا۔ ایک روز کسی بات پر سلجوق پیغو سے خفا ہو کر معہ اپنے بیٹوں کے سمر قند و بخارا کی طرف چلا آیا۔ اور مقام جند کے قریب اس مختصر قافلہ نے قیام کیا۔ یہ وہ زمانہ تھا کہ بخارا کے تخت پر نوح ثانی سامانی متمکن تھا۔ جند کے مسلمان عامل کی ترغیب سے سلجوق نے دین اسلام قبول کیا۔ یہ علاقہ اس زمانہ میں پیغو بادشاہ ترکستان کا باج گزار تھا۔ چند روز کے بعد پیغو کے عمال زرخراج وصول کرنے آئے۔ تو سلجوق نے وہاں کے حاکم سے کہا کہ مجھ سے یہ نہیں دیکھا جاتا کہ کفار آ کر مسلمانوں سے خراج وصول کریں۔ سلجوق کی اس ہمت کو دیکھ کر وہاں کے باشندے بھی آمادہ ہو گئے اور سلجوق کے ساتھ مل کر پیغو کے عمال پر حملہ آور ہوئے۔ اس حملہ میں سلجوق کو فتح ہوئی۔ اور اس کی بہادری کی دور دور تک شہرت ہو گئی۔ اور اس کے قبیلہ کے لوگ آ آ کر اس کے ساتھ شامل ہوئے جب ایلک خان نے نوح ثانی پر حملہ کیا تو سلجوق نے نوح ثانی کی طرف سے ایلک خان کے مقابلے میں بڑی بہادری دکھائی۔ اسی لڑائی میں سلجوق کا بیٹا میکائیل مارا گیا۔ میکائیل کے دو بیٹے طغرل بیگ اور چغر بیگ اپنے دادا سلجوق کے زیر تربیت پرورش پانے لگے۔ سلجوق کے چار بیٹے اور تھے جن کے نام اسرائیل۔ یونس۔ ینال۔ موسی تھے۔ ترک اور مغول قبائل میں کسی شخص کا غیر معمولی بہادری دکھانا اس کے سردار قوم بنا دینے کے لیے کافی تھا۔ سلجوق اور اس کے بیٹوں کو بہت جلد ناموری اور سرداری حاصل ہو گئی تھی اور ان کے گرد ترکوں کی جمعیت کثیر فراہم ہو چکی تھی۔ ایلک خان اور پیغو نے مل کر اس نئے قبیلہ کو جو قبیلہ سلجوق کے نام سے مشہور ہو چکا تھا۔ برباد کرنا چاہا۔ اس