تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ملک فرانس کی فتح کا ارادہ کرتے تھے‘ درمیان کے اس عیسائی کوہی جتھے کو قابل التفات ہی نہیں جانتے تھے جس میں مذہبی تعصب کے دریا موج زن تھے اور جس کو عیسائیوں کے پادریوں نے مسلمانوں کی نفرت سے مخمور و مدہوش بنانے میں انتہائی جوش و سرگرمی سے کام لیا تھا‘ اس طرح اندلس کے دور امارت ہی میں اندلس کے شمالی کوہی سلسلہ میں عیسائیوں کی ایک خود مختار ریاست کی بنیاد قائم ہو گئی‘ جس کا دارالحکومت ایسٹریاس تھا‘ اس عیسائی ریاست کو نہ فرانس کی عیسائی سلطنت سے کوئی تعلق تھا نہ اٹلی کے پوپ سے‘ مگر اس کا مذہبی تعصب سب سے بڑھا ہوا تھا‘ اور آئین حکمرانی پادریوں کے ہاتھ میں اور پادریوں کا مرتب کردہ تھا‘ ۱۳۸ھ میں عبدالرحمن الداخل نے اندلس میں داخل ہو کر اندلس کے دور امارت کا خاتمہ کیا اور اسی سال ریاست ایسٹریاس کا حاکم الفانسو اول فوت ہوا۔ --- باب : ۴ خلفائے اندلس عبدالرحمن بن معاویہ اموی عادات و خصائل عبدالرحمن بن معاویہ بن ہشام بن عبدالملک بن مروان بن حکم ۱۱۳ھ میں پیدا ہوا تھا‘ عبدالرحمن کا باپ معاویہ عین عالم نوجوانی میں بعمر ۲۱ سال ۱۱۸ھ میں جب کہ عبدالرحمن کی عمر پانچ سال کی تھی فوت ہو گیا تھا‘ اس زمانہ میں عبدالرحمن کا دادا ہشام بن عبدالملک تخت خلافت پر متمکن تھا‘ خلیفہ ہشام نے اپنے اس پوتے کی تعلیم و تربیت کی جانب خصوصی توجہ مبذول رکھی‘ ہشام بن عبدالملک کا ارادہ تھا کہ میں عبدالرحمن بن معاویہ کو اپنا ولی عہد بنائوں گا اسی لیے وہ چاہتا تھا کہ عبدالرحمن میں ہر قسم کی قابلیت پیدا ہو جائے‘ عبدالرحمن کی عمر صرف بارہ سال کی ہونے پائی تھی کہ ہشام بن عبدالملک فوت ہوا اور اس کے بعد ہشام بن عبدالملک کا بھتیجا ولید بن یزید تخت خلافت پر بیٹھا‘ عبدالرحمن کے اندر ابتدا ہی سے علامات سروری موجود تھے‘ وہ عادات بد اور خصائل رذیلہ سے بالکل پاک و بے تعلق رہا‘ علاوہ علوم مروجہ کے دربار داری اور آئین جہاں بانی سے اس کو پوری واقفیت حاصل تھی‘ علماء اور امرائے سلطنت کی صحبتیں اس کو میسر رہی تھیں‘ جوان ہونے کے بعد فنون سپہ گری اور اور جنگی قابلیت سے بھی وہ بے بہرہ نہ رہا تھا‘ بری صحبتوں سے اس کو ہمیشہ نفرت اور اخلاق فاضلہ کے حاصل کرنے کا ہمیشہ شوق رہا‘ اراکین سلطنت اور علمائے دمشق اس کی عزت و حرمت کو ملحوظ رکھتے اور اس کو خاندان خلافت میں ایک بہترین شخص تصور کرتے تھے۔ ترک وطن ۱۳۴ھ میں جب خلافت بنو امیہ کا خاتمہ ہو کر خلافت عباسیہ شروع ہوئی تو عبدالرحمن بن معاویہ کی عمر بیس سال کے قریب تھی‘ دریائے فرات کے کنارے عبدالرحمن کی ایک