تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جہل و بدتمیزی اور سفاکی و بد تہذیبی کے ساتھ اپنے کو ہستانی مامن اور قدیمی وطن کو چھوڑ کر متمدن دنیا میں نکلے اور غافلوں کیے لیے تازیانہ عبرت ثابت ہو۔ چنگیز خان! مغلوں کا حلیہ مورخین نے ان مغلوں کی تصویر جو الفاط میں کھینچی ہے۔ اس طرح ہے کہ یہ لوگ ترکوں سے بہت مشابہ ہیں۔ ان کے چوڑے چکلے سینے‘ کشادہ چہرے‘ چھوٹے سرین اور گندمی رنگ ہیں۔ سریع الحرکت اور تیز ذہین ہیں۔ جب کسی اہم کام کا ارادہ کرتے ہیں تو اپنی رائے کو ظاہر نہیں کرتے۔ اور دفعتاً بے خبری کی حالت میں اپنے دشمن پر جا گرتے اور اس کو سنبھلنے کی مہلت نہیں دیتے۔ سینکڑوں حیلے جانتے ہیں۔ اور دشمن کے لیے راہ فرار کو مسدود کر دیتے ہیں۔ ان کی عورتیں بھی مردوں کے ساتھ مل کر لڑتی ہیں۔ اور شمشیر زنی میں کسی طرح مردوں سے کم نہیں ہیں۔ جس چیز کا گوشت ملتا ہے کھا جاتے ہیں۔ کسی چیز سے پرہیز نہیں کرتے کوئی شخص جاسوس بن کر ان کے ملک میں نہیں جا سکتا۔ کیونکہ وہ اپنے حلیہ سے فوراً پہچان لیا جاتا ہے۔ قتل کرنے میں وہ مرد‘ عورت‘ بچے‘ بوڑھے سب کو قتل کر دیتے ہیں۔ گویا قتل عام کا مفہوم انہی کے قتل سے سمجھ میں آتا ہے۔ وہ حملہ آور ہوتے وقت آبادیوں کو بالکل تباہ و برباد کر دینا چاہتے ہیں۔ یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان کو مال وزر کی طمع نہیں ہے۔ بلکہ ان کا مقصود دنیا کو ویران و تباہ کرنا ہے۔ مغلوں کا نظم و نسق مغلوں کا ملک چھ صوبوں یا حصوں میں منقسم تھا۔ ہر حصے پر ایک شخص حکمران تھا۔ اور یہ تمام حکمران ایک بادشاہ کے ماتحت سمجھے جاتے تھے۔ جو مقام طمغآچ میں رہتا تھا۔ ان چھ صوبوں میں سے ایک صوبہ کی حکومت بوزنجر ابن الانقوا کے خاندان میں چلی آتی تھی۔ یہاں تک کہ تو منہ خان ابن یایسنقر خان تک نوبت پہنچی تو منہ خان کے گیارہ بیٹے تھے۔ جن میں سے نو ایک بیوی کے پیٹ سے پیدا ہوئے تھے۔ اور دو دوسری بیوی کے پیٹ سے توام پیدا ہوئے تھے۔ ان دونوں توام بیٹوں کے نام اس نے قبل خان اور قاچولی بہادر رکھے۔ قاچولی کا خواب ایک رات قاچولی بہادر نے خواب میں دیکھا۔ کہ اس کے بھائی قبل خان کے گریبان سے ایک ستارہ نکل کر آسمان پر پہنچا اور اپنی روشنی زمین پر ڈالنے لگا۔ تھوڑی دیر کے بعد وہ ستارہ غائب ہوا اور اس جگہ دوسرا ستارہ پیدا ہو گیا۔ تھوڑی دیر کے بعد وہ ستارہ غائب ہوا اور اس جگہ تیسرا ستارہ پیدا ہوا۔ اس تیسرے کے غائب ہونے پر جو چوتھا ستارہ نمودار ہوا۔ اس قدر بڑا اور تیز روشنی والا تھا۔ کہ تمام جہان اس کی روشنی سے منور ہو گیا۔ اس بڑے اور روشن تر ستارے کے غائب ہونے پر کئی چھوٹے چھوٹے روشن ستارے آسمان پر نمودار ہوئے۔ اور قاچولی بہادر کی آنکھ کھل گئی۔ وہ اس خواب کی تعبیر کے متعلق غور و فکر میں مصروف تھا کہ اس کو پھر نیند آ گئی اب کی مرتبہ اس نے خواب میں دیکھا کہ خود اس کے گریبان سے ایک ستارہ نکلا اور آسمان پر چمکنے لگا۔ اس کے بعد دوسرا اس کے بعد تیسرا۔ غرض یکے بعد دیگرے سات ستارے نمودار ہوئے ساتویں ستارے کے بعد ایک بہت بڑا اور نہایت روشن ستارہ نمودار ہوا۔ جس