تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آخر ۷۳۶ھ کے ماہ رمضان میں بمقام مراغہ دونوں لشکروں کا مقابلہ ہوا۔ اس لڑائی میں ارپا خان گرفتار و مقتول ہوا۔ امیر علی نے فتح یاب ہو کر موسیٰ خان ابن بایدو خان ابن طرقائی ابن ہلاکو خان کو تخت پر بٹھایا۔ موسیٰ خان ابن بایدو خان موسیٰ خان کے تخت نشین ہونے پر امیر علی اویرات اور دوسرے امراء اویرات کے اقتدار نے خوب ترقی کی۔ امیر حسن جلائز جو ملک روم میں برسر حکومت تھا۔ اس نے موسیٰ خان پر چڑھائی کر کے میدان جنگ سے اس کو بھگا دیا۔ اور امیر علی کو قتل کر دیا۔ موسیٰ خان شکست خوردہ بھاگ کر ضلع ہزارہ میں آیا۔ اور یہاں گرفتار ہو کر قتل ہوا۔ موسیٰ خان کے بعد سلطان محمد خان ابن قتلق خان ابن تیمور ابن ابنارجی ابن منکور تیمور ابن ہلاکو خان تخت نشین ہوا۔ اس کی حکومت بھی موسیٰ خان کی طرح کمزور تھی۔ اس کے بعد برائے نام چند افراد اور ہلاکو خان کی نسل سے تخت نشین ہوئے۔ اور ۷۴۴ھ تک ہلاکو خان کی اولاد کا نام و نشان گم ہو گیا اور ہلاکو خان کے مفتوحہ ممالک میں بہت سی خود مختار حکومتیں قائم ہو گئیں۔ اولاد جوجی خان ابن چنگیز خان چنگیز خان کے بیٹوں میں جوجی خان سب سے بڑا بیٹا تھا۔ جوجی خان نے فتح خوارزم کے بعد دشت قبچاق کو فتح کر کے وہیں سکونت اختیار کی تھی۔ جوجی خان کے ساتھ چنگیز خان کے باقی بیٹوں کو محبت و انسیت نہ تھی۔ اور وہ باقی بھائیوں سے کچھ الگ ہی الگ رہتا تھا۔ اسی مناسبت سے اس کا ملک بھی الگ اور ایک طرف ہی تھا۔ جوجی خان کی اولاد میں جو لوگ ہوئے ان میں اکثر قوم ازبک کے نام سے پکارے گئے۔ جوجی خان چنگیز خان کے سامنے ہی فوت ہو گیا تھا۔ لہٰذا چنگیز خان نے جوجی خان کا ملک اس کے بیٹے باتو خان کو دے دیا تھا۔ جوجی خان کے سات بیٹے تھے باتو خاں سب سے بڑا بیٹا تھا۔ باتو خان ابن جوجی خان باتو خان نے دشت قبچاق سے جب ممالک خزر و روس و چرکس و فرنگ وغیرہ کی طرف فوج کشی کی تو اوکتائی خان ابن چنگیز خان نے اپنے بیٹے کیوک خان اور تولی خان کے بیٹے منکو خان اور چغتائی خان کے ایک بیٹے کو مامور کیا۔ کہ یہ لوگ باتو خان کے ساتھ رہ کر فتح ممالک میں اس کی امداد کریں۔ باتو خان نے روس کا تمام ملک فتح کر کے ماسکو پر حملہ کیا۔ اس کو فتح کرنے کے بعد پولینڈ کو اپنے قبضہ و تصرف میں لایا۔ یہ حالات سن کر تمام یورپ کے سلاطین ایک دوسرے کی اعانت پر آمادہ ہو کر ایک میدان میں اپنی فوجوں کو جمع کر کے مقابلہ پر آئے۔ باتو خان کی فوج میں بہت سے مسلمان بھی شامل تھے۔ جب باتو خان کو یہ معلوم ہوا کہ فوج مغلیہ سے کئی گنا زیادہ عیسائیوں کی فوجیں جمع ہو گئی ہیں۔ تو اس نے حکم دیا۔ کہ ہماری فوج کے تمام مسلمان ایک جگہ جمع ہو کر دعا مانگیں۔ اس کے بعد لڑائی شروع ہوئی۔ اس لڑائی میں عیسائیوں کو شکست فاش حاصل ہوئی۔ اور باتو خان نے تمام ملک ہنگری پر قبضہ کر لیا۔ باتو خان نے یورپ میں ایک شہر آباد کیا جس کا نام سرائے تھا۔ باتو خان کا تمام زمانہ ملک فرنگ کی فتوحات و انظامات میں بسر ہو گیا۔ اور ۶۵۴ھ میں فوت ہوا۔ برکہ خان ابن جوجی خان