تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لیا اور تھوڑی دیر تک کچھ سوچتا رہا‘ پھر حکم دیا اچھا سوداگروں کو رہا کر دیا جائے اور ان کا تمام مال و اسباب واپس دے دیا جائے‘ اس کے بعد قاضی صاحب کے پاس پیغام بھیجا کہ میں نے آپ کو اپنی تمام مملکت یعنی ایشیا و یورپ کے علاقوں کا قاضی القضاۃ بنا دیا‘ مگر قاضی صاحب نے اس عہدہ جلیلہ کے قبول کرنے سے انکار کر دیا تاہم سلطان نے ان کے حال پر بہت مہربانیاں کیں۔ سلطان سلیم کا عہد حکومت دینا میں مذاہب کے لیے بھی خصوصی زمانہ تھا اسی زمانے میں خلاف اسلامیہ خاندان عباسیہ سے نکل کر خاندان عثمانیہ میں آئی اور مجبور نام کے خلفاء کی جگہ صاحب ملک و لشکر خلفاء اسلام میں ہونے لگے‘ اسی زمانہ میں لوتھرنے عیسائی مذہب میں اصلاح اور عقائد کی ترمیم و تنسیخ کا کام شروع کیا جو درحقیقت عثمانیوں کے یورپ میں داخل ہونے کا نتیجہ تھا اسی زمانہ میں ہندوستان کے اندر کبیرداس نے اپنا ایک پنتھ جاری کر دیا تھا‘ کبیر گور کھپور کے قریب بمقام مگھر ۹۲۴ھ ہیں فوت ہوا تھا‘ جو سلطان سکندر لودھی کا ہم عصر تھا‘ اسی سلطان کے عہد حکومت یعنی ۹۲۲ھ میں جیب گھڑی ایجاد ہوئی‘ سلطان سلیم عثمانی نے چاہا تھا کہ عیسائی ممالک پر حملہ آور ہونے سے پہلے اپنی حدود سلطنت کے رہنے والے تمام عیسائیوں کو اول مسلمان بنا کر اپنے ملک کو غیر مسلم عنصر سے قطعاً پاک صاف کر دے‘ چنانچہ اس نے عیسائیوں کے گرجوں کو مسجدیں بنا لینے کا ارادہ ظاہر کیا‘ یہ خبر جب عیسائیوں کو پہنچی تو وہ سلطان کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا‘ کہ سلطان فاتح نے فتح قسطنطنیہ کے وقت ہم کو ہر قسم کی مذہبی آزادی عطا کی تھی اور وعدہ کیا تھا کہ تمہارے گرجوں کی حفاظت کی جائے گی اور تمہارے مذہبی معاملات میں قطعاً مداخلت نہ ہو گی‘ عیسائیوں کے اس بیان کی علمائے دربار نے تائید کی اور قاضی جمالی بھی عیسائیوں کے سفارشی ہوئے‘ چنانچہ سلطان کو مجبوراً اس ارادے سے باز رہنا پڑا۔ عیسائی مؤرخ سلطان سلیم سے بہت ناراض معلوم ہوتے ہیں اور وہ سلطان کی مذہبی دل چسپی کو ایک عیب بتاتے ہیں مگر یہ ان کی نابینائی اور تعصب ہے۔ سلطان سلیم کے باخدا اور نیک ہونے کی ایک یہ بھی سب سے بڑی دلیل ہے کہ جس قدر ممالک پر سلطان سلیم نے قبضہ کیا تھا وہ تمام ملک سب سے آخر تک ترکوں کے قبضے یا کم از کم ان کی سیادت میں رہے۔ اس سلطان نے حکومت کا زیادہ موقعہ نہ پایا اور بہت جلد ۵۲ سال کی عمر میں فوت ہو گیا‘ اگر کچھ دنوں اور زندہ رہتا تو یقیناً تمام یورپ کو فتح کیے بغیر نہ رہتا سلطان سلیم خاندان عثمانیہ میں سب سے پہلا خلیفہ تھا۔ اللہ کا شکر ہے کہ قلم کی گردش پوری ہو چکی اور ہم تاریخ کے اس طویل سلسلے کو اس جلد پر ختم کر رہے ہیں۔ مناجات بدرگاہ قاضی الحاجات الٰہی! آنحضرت محمدﷺ کی جناب میں میری طرف سے ایسی درود صلٰوۃ و سلام برکات بھیج جو آج تک کسی نے بھی نہ بھیجی ہو۔ الٰہی! آنحضرت محمد ﷺ کے تمام اصحاب کرام‘ زوجات مطہرات اور اولاد امجاد کی خدمت میں بھی میری جانب سے سلام و برکات بھیجو۔ الٰہی! اگر تیرا فضل و کرم میری دستگیری نہ کرے تو میں اس دنیا میں ایک سیکنڈ نہ زندہ رہ سکتا ہوں‘ نہ ایک قدم اٹھا سکتا ہوں‘ نہ ایک حرف لکھ سکتا اور نہ ایک حرف