تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فصیل و قلعہ کی دیواروں کو چھلنی کر دیا۔ قریب تھا کہ شہر اور الفانسو دونوں منصور کے قبضے میں آ جائیں۔ لیکن اس سقیم حالت میں الفانسو ثانی نے اپنی حمیت و غیرت کا یہ نمونہ دکھایا کہ اپنی ماں اور بیوی اور بیٹیوں کو منصور کے پاس بھیجا۔ یہ عورتیں سر برہنہ روتی ہوئی منصور کے سامنے آئیں اور الفانسو کی ماں نے اپنے بیٹے کے لیے عفو تقصیرات کی درخواست کرتے ہوئے اس قدر آہ و زاری کی کہ منصور اس نظارہ کی تاب نہ لا سکا۔ آنسوئوں کے دریا نے خون کے دریا پر غلبہ حاصل کیا اور قہر و غضب کو صفت رحم سے مغلوب ہونا پڑا۔ منصور نے الفانسو کی ماں اور بیوی اور بیٹیوں کی بہت دل دہی اور تشفی کی ان کو گراں بہا زیورات اور انعام و اکرام سے مالا مال کر کے عزت و حرمت کے ساتھ شہر میں واپس بھیجا۔ اور اسی وقت طیطلہ سے کوچ کر کے قرطبہ میں چلا آیا۔ الفانسو نے منصور کے روانہ ہونے کے بعد اپنے سفیروں کو اقرار اطاعت اور عہد نامہ کی تحریر و تکمیل کے لیے روانہ کیا جو قرطبہ میں حاضر دربار ہوئے۔ منصور کے پاس جو تیس چالیس ہزار عیسائی قیدی تھے۔ ان کو منصور نے مراکش میں بھیج کر آباد کرا دیا۔ اور ان کا ایک الگ قبیلہ قرار دیا گیا۔ منصور نہایت نیک طینت عابد و زاہد اور متبع سنت فرماں روا تھا۔ اس کے حکم سے جہری نمازوں میں امام الحمد سے پہلے بسم اللہ الرحمن الرحیم بھی بالجہر پڑھتے تھے۔۱؎ ابوالولید ابن رشد نے ۵۹۴ھ کے آخری ایّام میں منصور کے عہد حکومت میں مراکش کے اندر وفات پائی ماہ صفر ۵۹۵ھ میں منصور قریباً پندرہ سال کی فرماں روائی کے بعد فوت ہوا۔ اسی سال انگلستان کا بادشاہ رچرڈ فوت ہوا۔ ابو عبداللہ محمد منصور کی وفات کے بعد اس کا بیٹا ابو عبداللہ محمد ماہ صفر ۵۹۵ھ میں بعمر سترہ سال تخت نشین ہوا اور اپنا لقب ناصر لدین اللہ رکھا۔ بادشاہ ناصر کے عہد حکومت میں مراکش کے مشرقی ممالک میں بغاوت و بدامنی پیدا ہوئی۔ اور سلطنت مرابطین کے بعض متوسلین نے جمعیت فراہم کر کے ملکوں پر قبضہ کرنا شروع کیا ناصر اس بغاوت و بدامنی کے رفع کرنے کو مراکش میں مقیم رہا۔ ادھر سلطان صلاح الدین ایوبی سے شام و فلسطین کے میدانوں میں شکست کھا کر جو بقیتہ السیف عیسائی یورپ کے ملکوں میں واپس آئے۔ انھوں نے شام و فلسطین کی ہزیمتوں کا انتقام اندلس و مراکش کی اسلامی سلطنت سے لینا چاہا۔ اور برشلونہ و کیسٹل و لیون وغیرہ کے عیسائی سلاطین کے پاس یورپ کے ہر ملک سے عیسائی ۱؎ بسم اللہ الرحمن الرحیم کے بارے میں کتب احادیث میں جہری اور سری آواز سے دونوں طرح کی روایات موجود ہیں‘ جن میں اونچی آواز سے پڑھنے والی تقریباً تمام روایات ضعیف ہیں جبکہ دل میں یعنی سری آواز کے ساتھ پڑھنے کی روایات صحیح‘ کثیر اور قوی ہیں۔ اس لیے بسم اللہ الرحمن الرحیم کو بالسر پڑھنا چاہیے۔ جنگ جو آ آ کر کر جمع ہوئے۔ روم کے پوپ نے سلطنت موحدین کے خلاف جہاد کا عام اعلان کیا۔ انہیں ایّام میں انگلستان کے بادشاہ جان کے خلاف انگلستانی امراء نے کوشش شروع کی اور پوپ انوسنٹ سوم نے بادشاہ جان کے ملت عیسوی سے خارج ہونے کا اعلان کیا۔ جان نے اپنے تین سرداروں کا ایک وفد ناصر لدین اللہ کے پاس مراکش روانہ کیا۔ اس سفارت میں ٹامس ہارڈنگٹن۔ ریلف قرنکولس اور لندن کا پادری رابرٹ شامل تھے۔ یہ سفارت ۶۰۶ھ میں مراکش پہنچی۔ ارکان سفارت کئی ایوان اور ڈیوڑھیوں میں سے