تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۱؎ امام غزالی کی تصانیف میں تصوف‘ فلسفہ وغیرہ مباحث و عناوین موجود ہیں۔ باب : ۹اندلس پر موحدین کی حکومت محمد بن عبداللہ تومرت محمد بن عبداللہ۔ تومرت جو ابن تومرت کے نام سے مشہور ہے۔ ملک مراکش کے علاقہ سوس کے ایک گائوں میں پیدا ہوا تھا۔ بربروں کے قبیلہ مسمودہ سے تھا۔ مگر بعد میں اس نے دعویٰ کیا کہ میں سیدنا علی بن ابی طالبt کی اولاد سے ہوں اور اپنا سلسلہ نسب حسن بن علی بن ابی طالب تک پہنچایا۔ ۵۰۱ھ میں ابن تو مرت اپنے وطن علاقہ سوس سے روانہ ہو کر ممالک مشرقیہ کی طرف گیا۔ اور حصول علم میں چودہ ۱۴ سال تک وطن سے باہر رہا۔ ابوبکر شاشی سے بغداد میں اصول فقہ اور دیگر علوم دینیہ کی تحصیل کی۔ مبارک بن عبدالجبار اور دوسرے بزرگوں سے حدیث پڑھی۔ امام غزالی کی پیش گوئی سیدنا امام غزالیa کی خدمت ہیں بھی حاضری کا شرف حاصل کیا۔ ایک روز جب کہ امام غزالی کی خدمت میں ابن تومرت بھی موجود تھا۔ کسی نے عرض کیا کہ آپ کی کتابوں کو امیر المسلمین علی بن یوسف بن تاشفین فرماں روائے مراکش و اندلس نے جلا ڈالنے کا حکم دیا ہے‘ سیدنا امام ممدوح نے فرمایا کہ اس کا ملک برباد ہو جائے گا۔ اور میرا خیال ہے کہ اس کے ملک و سلطنت کی بربادی اسی شخص کے ذریعہ عمل میں آ جائے گی جو اس وقت ہماری مجلس میں موجود ہے۔ امام موصوف نے یہ الفاظ فرماتے ہوئے ابن تومرت کی طرف اشارہ کیا۔ اسی روز سے ابن تومرت کے دل میں یہ خیال پیدا ہو گیا۔ کہ مرابطین کی سلطنت کو مٹایا جائے جو تقلید جامد کی حامی اور روشن خیالی کی