تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اباقا خان کی موت اباقا خان نے ۶۸۰ھ میں وفات پائی۔ ۱۷ سال حکومت کی۔ اباقا خان‘ شیخ سعدی شیرازی اور مولانا جلال الدین رومی کا بہت معتقد تھا۔ اور ان ہر دو بزرگوں کی خدمت میں خود حاضر ہو کر ان سے ملاقات کرتا تھا۔ اباقا خان کے بعد اس کا بیٹا نکودارا غلن تخت نشین ہوا۔ نکودارا غلن موسوم بہ احمد خان نکودارا غلن زمانہ شہزادگی میں دولت اسلام سے مالا مال ہو چکا تھا۔ لہٰذا اس نے تخت نشین ہوتے ہی اپنا لقب احمد خان رکھا۔ اور شیخ کمال الدین عبدالرحمن الرافعی کو وزارت کا عہدہ عطا کیا۔ سلطان احمد خان نے مسلمانوں کے لئے ہر قسم کی سہولتیں بہم پہنچائیں۔ ان کو بڑے بڑے عہدے عطا کئے۔ مغلوں کی کفر یہ رسموں کو مٹایا۔ اور آئین اسلام کو ترویج دینے کی کوشش کی۔ سلطان احمد خان کی وجہ سے بعض دوسرے مغول بھی اسلام میں داخل ہونے شروع ہوئے۔ مغل سرداروں بالخصوص سلطان احمد خان کے بھائی ارغون خان نے جب دیکھا کہ سلطان احمد خان کی وجہ سے مغلوں کی عزت و سیادت کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے تو انھوں نے بغاوت کی سازش شروع کی۔ نکودارا غلن کی شہادت ارغون خان ابن اباقا خان نے رفتہ رفتہ فوج کے تمام سرداروں کو اپنی سازش میں شریک کر کے بغاوت کا اعلان کیا۔ تمام فوج ارغون خان سے جا ملی اور سلطان احمد خان تین سال کی حکومت کے بعد گرفتار ہو کر شہید ہوئے۔ ( انا للٰہ و انا الیہ راجعون ) یہ واقعہ ۶۸۳ھ میں وقوع پذیر ہوا۔ ارغون خان ارغون خان نے تخت نشین ہو کر سعد اللہ نامی ایک یہودی کو اپنا وزیر اعظم بنایا۔ اور اس وزیر کے مشورے سے ہر شہر میں مسلمان علماء کے قتل کا حکم جاری کیا۔ اس طرح ہزارہا علمائے اسلام قتل ہوئے۔ ارغون خان ایک ہندوجوگی کا بہت معتقد تھا۔ اسی ہندوجوگی نے ارغون کو ایک دوا کھلائی کہ اس کی تاثیر سے عمر بڑھ جائے گی۔ مگر اس دوا کا یہ اثر ظاہر ہوا کہ قسم قسم کے امراض پیدا ہونے لگے۔ آخر ۶۹۰ھ میں ارغون خان نے وفات پائی۔ کیخا توخان ابن ابا قاخان ارغون خان کے بعد اس کا بھائی کیخا توخان تخت نشین ہوا اس کے عہد حکومت کا قابل تذکرہ اور مشہور واقعہ یہ ہے۔ کہ اس نے ۶۹۳ھ میں نوٹ ایجاد کیا۔ جس کو مغل لوگ یوت کے نام سے موسوم کرتے تھے۔ وہ ایک کاغذ ہوتا تھا۔ جس کے دونوں طرف کلمہ طیبہ لکھا ہوتا تھا۔ کلمہ کے نیچے بادشاہ کا نام اور نوٹ کی قیمت درج ہوتی تھی۔ اس طرح کاغذ کا سکہ جاری ہونے سے تمام ملک میں شور و فغاں برپا ہو گیا۔ اور تجارت پر برا اثر پڑا۔ لوگ حیرت کے ساتھ اس کاغذ کو دیکھتے تھے۔ اور کہتے تھے کہ ہم بجائے روپیہ یا اشرفی کے اس کو کس طرح قبول کریں۔ جب اس ایجاد میں کیخا توخان کو ناکامی ہوئی تو اس نے مجبوراً اس کے رواج کو روک دیا۔ کیخا توخان کی شہادت ۶۹۴ھ میں امراء مغل نے اسلام کے جرم میں اس بادشاہ کو بھی شہید کر دیا۔