تاریخ اسلام جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
عرصہ میں سلجوق کا انتقال ہو گیا۔ اور اس کے پوتے چغر بیگ نے ایک جمعیت لے کر ملک ارمینیا کی جانب عیسائیوں پر جہاد کرنے کے لیے جانا چاہا۔ راستے میں محمود غزنوی کا علاقہ یعنی صوبہ طوس پڑتا تھا۔ طوس کے عامل نے ایک مجاہد سبیل اللہ کو اپنی عملداری سے گذرنے دیا۔ سلطان محمود غزنوی بہت ذی ہوش اور مآل اندیش بادشاہ تھا۔ اس کو جب یہ معلوم ہوا کہ سلجوقی گروہ اس کے علاقے میں ہو کر گذرا ہے تو اس نے عامل طوس سے جواب طلب کیا۔ اور اندیشہ مند ہوا کہ کہیں یہ لٹیرا گروہ میری مملکت کو اپنی غارت گری کا تختہ مشق نہ بنائے۔ چغر بیگ ارمینیا کی طرف سے سالماً غانماً واپس آیا اور سلجوقیوں کی تعداد اور طاقت میں اور بھی اضافہ ہو گیا۔ اب انہوں نے نواح بلخ میں اپنے مویشیوں کو چرانا شروع کیا اور وہیں طرح اقامت ڈال دی۔ محمود غزنوی نے ان حالات سے مطلع ہو کر اپنے عامل کے ذریعہ سلجوقیوں کے سردار کو اپنے دربار میں طلب کیا عمر کے اعتبار سے اب سلجوق کا بیٹا۔ اسرائیل سب سے بڑا اور ذی ہوش شخص تھا۔ چنانچہ اسی کو دربار محمودی میں روانہ کیا گیا۔ محمود غزنوی نے اسرائیل کو عزت کے ساتھ دربار میں جگہ دی۔ اور بہت سی باتوں کے بعد دریافت کیا کہ اگر مجھ کو فوج کی ضرورت پڑے تو تم کتنے آدمیوں سے امداد کر سکتے ہو۔ اسرائیل نے اپنا تیر سامنے رکھ دیا اور کہا کہ اس تیر کو آپ ہمارے جنگلی قبائل میں بھیج دیجیے ایک لاکھ آدمی حاضر ہو جائیں گے محمود نے کہا اگر اس سے زیادہ آدمیوں کی ضرورت ہو تو اور کتنے دے سکتے ہو۔ اسرائیل نے اپنی کمان سامنے رکھ دی اور عرض کیا کہ اس کمان کو اگر آپ ہمارئے قبائل میں بھیج دیں گے۔ تو دو لاکھ آدمی تیار ہو کر آ جائیں گے۔ اس جواب کو سن کر محمود نے ان لوگوں کی کثرت تعداد کا اندازہ کیا۔ اور اسرائیل کو بطور یرغمال اور بطریق ضمانت امن روک کر ہندوستان کی طرف بھیج دیا۔ جہاں وہ سات سال تک کا لنجر کے قلعہ میں محبوس رہا سلجوقیوں کی سرداری طغرل بیگ اور چغر بیگ سے متعلق رہی یہ دونوں بھائی آپس میں نہایت اتفاق و اتحاد کے ساتھ رہتے۔ اور مل کر اپنے قبائل متعلقہ پر حکومت کرتے تھے۔ محمود غزنوی نے سلجوقیوں کو اول ماوراء النہر میں کچھ زمین بطور چراگاہ دے دی۔ اور پھر اس بات کی بھی اجازت دے دی کہ وہ دریائے جیحون کو عبور کر کے خراسان میں آباد ہو جائیں۔ اس پر ارسلان جاذب عامل طوس وبلخ نے اعتراض کیا کہ یہ جنگ جو قوم ہے کسی وقت باعث اذیت ہوں گے آپ ان کو دریائے جیحون سے اس طرف آنے کی اجازت کیوں دیتے ہیں۔ مگر محمود کو اپنی طاقت کا حال معلوم تھا۔ نیز وہ جانتا تھا کہ ان کو فوج میں بھرتی کر کے ان سے کام لیا جا سکتا ہے۔ ادھر اس نے اسرائیل کو بطور یرغمال نظر بند کر رکھا تھا۔ جب محمود غزنوی کا انتقال ہوا تو سلطان مسعود نے اسرائیل کو کالنجر کے قلعہ سے فوراً آزاد کر دینے کا حکم صادر کیا۔ اسرئیل قید سے آزاد ہو کر اپنے بھتیجوں کے پاس پہنچ گیا اس کے پہنچتے ہی سلجوقیوں نے زور پکڑا ادھر سلطان مسعود اپنی تخت نشینی کے بعد مہمات سلطنت پر پورے طور پر مستولی نہ ہونے پایا تھا۔ کہ ادھر چغر بیگ نے مرو اور ہرات پر قبضہ کر لیا۔ اور طغرل بیگ نیشا پور پر قابض ہو کر مضبوط ہو بیٹھا۔ مسعود غزنوی جب ان کے استیصال کی طرف متوجہ ہوا تو دونوں بھائیوں نے مقابلہ کیا۔ اور سلطان مسعود کو اس قدر پریشان کیا کہ انجام کار اس کی حکومت تمام ملک خراسان سے اٹھا دی۔ اس کے بعد طغرل بیگ نے اپنا دارالحکومت رے قرار دیا۔ اور چغر بیگ مرو میں مقیم