احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
۷۱… فرسٹ ایم۔بی کے امتحان میں علم ادویہ کے امتحان سے پہلی رات کو میں نے دیکھا کہ امتحان میں پارہ کے مرکبات کی بابت سوال ہے۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ ۷۲… ایک نئی بیوی کی نسبت بشارت ملی کہ پہلی رات میں ہی وہ لڑکے سے حامل ہوگئی۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ ۷۳… ۷؍ستمبر ۱۹۰۷ء کو الہام ہوا۔ ’’مرزاکے ٹوسٹ میں قلق ہے۔‘‘ اس کے بعد مرزاقادیانی نے مبارک احمد کی صحت یابی کو خوشیاں منائی اور اس کی شادی بھی کر دی اور اس کی اخباروں میں دھوم دھام سے مبارکبادیاں شائع ہوئیں کہ مبارک احمد کی نسبت وہ الہام پورا ہوگیا ہے۔ جس کے الفاظ تھے دعائے صحت قبول کی گئی۔ نو دن کاتپ ٹوٹ گیا۔ مگر وہ ۱۶؍ستمبر ۱۹۰۷ء کو فوت ہوگیا۔ تمام خوشیاں خاک میں مل گئی۔ تمام الہام شیطانی ثابت ہوئے اور تمام دعوے باطل ہوگئے۔ مجھے تین مرزائی ڈھائی ککڑیوں کی صورت میں دکھائے گئے تھے جو گاؤ خوردہ لکھیں۔ جن میں چھوٹی ککڑی تو مبارک احمد ہو اور وہ بڑی ککڑیوں کا انتظار ہے۔ ۲۵؍اپریل ۱۹۰۷ء کو یہ الہام ہوا تھا۔ ’’مرزاقادیانی پر ایک بجلی گرے گی۔ تاسیاہ روئے شود ہر کہ دروغش باشد‘‘ مبارک احمد کی اچانک موت جو شادی اور صحت کی خوشی سے چند یوم بعد ہوئی۔ فی الحقیقت بجلی کے گرنے کی منشاء ہوئی۔ جس سے مرزاقادیانی کے تمام الہامات دروغ ثابت ہوئے اور اس کی روسیاہی ہوئی۔ کیونکہ تین کو چار کرنے والا یہی لڑکا تھا۔ جس کی نسبت مرزاقادیانی کے الہامات تھے۔ ’’کأن اﷲ نزل من السماء‘‘ اسیروں کو رستگاری دے گا۔ علوم ظاہری وباطنی سے پر ہوگا۔ وغیرہ وغیرہ۔ نوٹ… یہ ۷۳خوابات نمونتاً مرزاقادیانی کے ۷۱خوابات کے مقابلہ پر بیان کئے گئے ہیں۔ جن کے پورا ہونے کے شاہد اوّل خود وہ لوگ ہیں جن کی نسبت وہ خوابات ہیں۔ دوم میرے ہم جنس اور معزز دوست ہیں۔ سوم میڈیکل کالج کے متعلقہ خوابات کے شاہد وہ صاحبان ہیں جو میرے ہم جماعت تھے۔ ہر خواب کے متعلق علیحدہ علیحدہ شاہد طوالت کے خوف سے درج نہیں کئے گئے۔ ہزارہا خوابات ایسے ہیں جو روزمرہ آتے اور پورے ہو جاتے ہیں۔ ان کے ذکر کرنے کا موقعہ نہیں ملتا اور بہت سے ایسے ہیں کہ ان کا ذکر کر دیاجاتا ہے۔ اس جگہ پر مرزاقادیانی کا ایک کذب عمد قابل ذکر ہے۔ مولوی محمد حسن بیگ والا خواب ذکر کر کے لکھا ہے: ’’مگر ہم یہ قبول نہیں کرسکتے کہ یہ شیطانی خواب ہے۔ کیونکہ شیطان کو کسی کے ہلاک کرنے کے لئے قدرت نہیں دی گئی۔ ہاں!