احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
ایک فریم شدہ فوٹو بھی تھا۔ جواب کچھ عرصہ ہوا۔ مرزاناصر احمد نے ناصر احمد ظفر کو واپس کیا ہے۔ سوال صرف یہ ہے۔ ناصر احمد ظفر کا فوٹو مرزامحمود احمد کے گھر کیسے چلا گیا؟ ڈاکٹر اﷲ بخش صاحب سابق جنرل سیکرٹری احمدیہ کا بیان ڈاکٹر نے ایک مرتبہ بیان کیا کہ ایک مرتبہ وہ مرزامحمود کو ملنے کے لئے گئے تو مرزامحمود کے منہ سے شراب کی بو آرہی تھی۔ کیمیکل ایگزامینر ہونے کی وجہ سے انہوں نے فوراً ہی پتہ لگالیا کہ یہ بو شراب کی ہے۔ عبدالعزیز نومسلم کی صاحبزادی ربوائی راسپوٹین کے چنگل میں عبدالعزیز نومسلم کی صاحبزادی ایک مرتبہ بدقسمتی سے ’’قصر خلافت‘‘ میں چلی گئیں تو مرزامحمود نے اس پر مجرمانہ حملہ کر کے اس کی عصمت چاک چاک کر دی۔ لڑکی نے سارا ماجرہ اپنے والد کو سنایا۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا، وہ خود عبدالعزیز مذکور کی تحریر میں پڑھئے۔ ’’مجھے ایک روز ولی اﷲ شاہ (سالا خلیفہ قادیان) نے اپنے دفتر میں بلایا اور کہاکہ تمہارے متعلق جو افواہ فضل کریم عبدالکریم صاحبان نے پھیلائی ہے۔ اس کے متعلق تم ایک تحریر لکھ دو کہ وہ سراسر غلط ہے۔ میں نے بہت ٹالنے کی کوشش کی مگر انہوں نے ایک مسودہ لکھ کر میرے سامنے رکھ دیا اور کہا کہ دستخط کر دو۔ میں نے جواب دیا کہ میں غلط بات پر کیوں دستخط کردوں۔ انہوں نے جواب دیا کہ بات تو دراصل تمہاری ٹھیک ہے۔ مگر سلسلہ کی بدنامی ہوتی ہے۔ اس لئے تم دستخط کر دو۔ میں نے پھر جواب دیا کہ میں سچی بات سے کیسے انکار کروں اور خواہ مخواہ آپ تنگ نہ کریں۔ ورنہ اصل حقیقت آپ کو سناؤں تو خلیفہ کی پردہ دری ہوگی۔ جب انہوں نے دیکھا کہ میں کسی طرح راضی نہیں ہوتا تو دھمکانا شروع کیا کہ تمہارا وظیفہ بندہو جائے گا اور تم قادیان سے نکالے جاؤ گے۔‘‘ (عبدالعزیز نومسلم رسالہ ’’مباہلہ‘‘ ۱۹۲۹ء ص۲۰) حکیم عبدالعزیز (سابق پریذیڈنٹ انجمن انصار احمدیہ قادیان پنجاب) کا مرزامحمود کے سامنے اقصیٰ میں اعلان حق حکیم عبدالعزیز صاحب نے خلیفہ محمود کی بدچلنی کے متعلق جب کہ (مرزامحمود) اقصیٰ میں تقریر کر رہے تھے علی الاعلان لکھ کر دیا کہ آپ زناکار اور بدچلن ہیں۔ اس لئے میں آپ کی بیعت سے الگ ہوتا ہوں۔ آپ پر بھی ۱۹۳۷ء میں حملہ کروایا گیا۔ آپ نے مرزامحمود احمد کو ایک خط لکھا جس میں آپ نے تحریر کیا کہ: ’’سنا ہے کہ آپ نے چار گواہوں کا ذکر لوگوں سے کیا ہے۔