احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
ناخوش اس سے میں ناخوش۔ گویا کہ اﷲ آسمان سے اتر آیا۔ بہشتی مقبرہ ہے (جو اس میں مدفون ہوگا وہ بہشتی ہو جائے گا) ’’ارید ما تریدون‘‘ (تذکرہ طبع سوم ص۵۵۰) میں تیرے لئے برساؤں گا اور زمین سے نکالوں گا۔ پر جو تیرے مخالف ہیں پکڑے جائیں گے۔ کیا یہ مشرکانہ اور ظالمانہ کلمات عیسائیوں کے کلمات سے کسی طرح کم ہیں۔ کیا ان میں صاف خدائی یا دہریت یا ہمہ اوست کا دعویٰ نہیں ہے؟ ۲۱؍مئی ۱۹۰۷ء کو خواب میں میں نے مولوی نورالدین کو یہ آیت سنائی: ’’الذین اٰمنوا یقاتلون فی سبیل اﷲ والذین کفروا یقاتلون فی سبیل الطاغوت (النساء:۷۶)‘‘ جو مؤمن ہیں وہ راہ خدا میں جنگ کرتے ہیں اور جو کافر ہیں وہ راہ طاغوت میں لڑتے ہیں۔ اور مرزاقادیانی کا طاغوت ہونا ظاہر کرتا رہا۔ یہ چند مثالیں محض نمونہ کے طور پر ہیں۔ حقیقتاً مرزاقادیانی اور مرزائی قرآن اور اسلام سے سخت مرتد، سنن انبیاء کے مخالف ہیں۔ قرآن وحدیث اور اسلام کو اپنی مطلب برآری کے واسطے محض ایک جال بنا رکھا ہے۔ کیونکہ اگر ایسا نہ کریں تو مسلمان کس طرح ان کے دام میں گرفتار ہوں؟ اسی واسطے مرزاقادیانی کا نام ’’المسیح الدجال‘‘ ہے۔ یعنی جس قدر مسیحیت کی باتیں وہ ظاہر کرتا ہے۔ مثلاً نمازوں کی پابندی، دعا، تقویٰ، راست بازی، ایثار، نفس کشی، صبر اور تحمل کی تعلیم، مصیبت کے وقت بہت دعائیں مانگنا اور خدا کے آگے عاجز ہونا وغیرہ۔ یہ تمام ایک جال ہے۔ جس میں مسلمان پھنس کر قرآن اور اسلام سے مرتد ہوتے جاتے ہیں۔ اگر وہ ظاہری اسلام کی حمایت نہ کرتا اور نہ تقویٰ ودعا کی تعلیم دیتا تو جیسے ہندوؤں نے اس کا کرشن ہونا تسلیم نہیں کیا۔ اسی طرح کوئی مسلمان بھی اس کو تسلیم نہ کرتا۔ پس واقعی مرزاالمسیح الدجال ہے۔ یعنی یہ ایک ایسا مرکب ہے جس میں مسیحیت اور دجالیت ملے ہوئے ہیں۔ پس جو کچھ وہ توحید وتمجید باری تعالیٰ، تقدیس انبیاء، تعلیم دعا وتقویٰ کے متعلق لکھتا ہے وہ مسیحیت ہے۔ مگر چونکہ یہ سب مسلمانوں کے پھنسانے کے واسطے ہوتا ہے نہ کہ خلوص اور سچائی کے ساتھ۔ اس لئے یہ ایک دجال ہے۔ کیونکہ اس کے ساتھ قرآن واحادیث اور اسلام سے صریح ارتداد، علمائے دین اور ذاکرین خدا کی تکفیر اور تحقیر، نفس پرستی، خود ستائی، دعویٰ الوہیت، نبوت، ورسالت شامل ہیں۔ بعض پیش گوئیوں کا پورا ہونا اس کی مسیحیت کا نتیجہ ہے اور اکثر کا جھوٹے ثابت ہونا اس کی دجالیت کا نتیجہ ہے۔ مرزا مسلمانوں کا جانی دشمن حال میں جو اس نے ایک اعلان مئی ۱۹۰۷ء کے اخبارات الحکم، البدر، ریویو وغیرہ میں شائع کیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تمام مسلمانوں کا جانی دشمن ہے اور اگر روئے زمین کے