احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
الزامات لگانے والوں نے اس شخص کے ساتھ اﷲتعالیٰ کے سلوک کو نہیں دیکھا جو ان الزامات کی پوری تردید کرتا ہے۔ والسلام! خاکسار: مرزاعبدالحق، امیر جماعت ہائے احمدیہ، سابق صوبہ پنجاب وبہاولپور خط نمبر:۴… عبدالرحمن، اصل سوال کی مزید یاددہانی میرے سوال کی طرف توجہ دیجئے محترم مرزا صاحب، السلام علیکم! آپ کا خط مورخہ ۱۲؍اپریل ۱۹۶۶ء کو ملا۔ آپ نے لکھا ہے میں نے جن امور سے متعلق آپ سے دریافت کیا ہے۔ ان کو خط وکتابت میں لانا مناسب نہیں اور تسلی دلانے کے لئے آپ نے سرگودھا آنے کی دعوت دی ہے۔ اس بارہ میں یہ عرض ہے کہ مجھے سرگودھا آنے میں کوئی عذر نہیں۔ جو امر مجھے ربوہ جماعت سے دور رکھنے کا موجب ہے۔ وہ وہی الزامات ہیں جو وقتاً فوقتاً خلیفہ صاحب کی ذات پر لگتے رہے ہیں۔ پھر ان الزامات میں تواتر کا رنگ پایا جاتا ہے۔ سرگودھا صرف اس شرط پر آنے کو تیار ہوں کہ آ پ مجھے ان الزامات کا جواب نفی یا اثبات میں دیں۔ جن کا تعلق آپ کی بیوی محترمہ سکینہ بیگم سے ہے۔ کیونکہ عام سماعت کے مطابق آپ کی محترمہ نے آپ کو ہی خلیفہ صاحب کے کردار سے آگاہ کیا تھا۔ میرے لئے اس وقت تک دوسرے دلائل تسلی کا موجب نہیں ہوں گے۔ جب تک آپ ان الزامات کی تردید نہ کریں۔ اگر خلیفہ صاحب کا کردار ہی محل نظر ہو تو دوسرے دلائل کی طرف توجہ کرنا بے فائدہ ہے۔ نہ کوئی سمجھ دار آدمی ان دلائل سے مطمئن ہوسکتا ہے اگر آپ مجھے ان الزامات کا جواب نفی یا اثبات میں دینے کو تیار ہوں تو مجھے سرگودھا آنے میں کوئی عذر نہیں ہے۔ امید ہے کہ میرے اس ذہن کو مدنظر رکھ کر جواب سے نوازیں گے۔ اگر دوسرے غیر متعلقہ مباحث میں ڈال کر تسلی دینے کی کوشش کرنا ہے تو پھر مجھے سرگودھا کا سفر اختیار کرنے میں کوئی فائدہ نظر نہیں آتا۔ عبدالرحمن! خط نمبر:۵… بطور یاددہانی ۱۶؍اپریل ۱۹۶۶ء خلیفہ صاحب دوم کی ذات پر سنگین قسم کے الزامات کا تدارک کیجئے آخری مزید یاددہانی بسم اﷲ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم!