احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
ہے۔ انجیل سے یوحنا نبی کا قتل ہونا ثابت ہے۔ (متی باب۱۴ ص۱۰) خود مرزاقادیانی نے (حقیقت الوحی ص۱۶۴، خزائن ج۲۲ ص۱۶۸) پر ان کو ’’یحییٰ شہید‘‘ لکھا ہے۔ مگر مرزاقادیانی ہے کہ ہر موقعہ پر صاف معنی سے اعراض کر کے من گھڑت معنے اور من گھڑت دلائل میں کتابیں لکھ مارتا ہے۔ مرزاقادیانی کا اس خاص نشان کو عام بنا کر اپنی تائید میں دلیل پکڑنا ایسا ہی بیہودہ ہے۔ جیسا کہ کوئی دشمن اسلام ’’ان شانئک ہو الابتر‘‘ کو عام کر کے استدلال کرے کہ میں محمدﷺ کا دشمن نہیں ہوں۔ کیونکہ میں صاحب اولاد اور صاحب جاہ وحشم ہوں۔ پھر بیہودگی پر یہ اور بیہودگی ہے جو ۲۳سال کی قید لگائی جاتی ہے۔ کیونکہ تورات وانجیل میں ۲۳سال کی قید کہاں لگائی گئی تھی کہ جھوٹا نبی ۲۳سال تک مہلت پاسکتا ہے۔ زیادہ نہیں تاکہ ان پر ۲۳سال کی تبلیغ حجت ہوسکے۔ انسائیکلوپیڈیا سے ثابت ہے کہ یوحنا نبی۴سالہ تبلیغ میں ہی مقتول ہوگئے تھے تو کیا وہ جھوٹے نبی تھے؟ طرفہ تر یہ ہے کہ ایک طرف تو مدعی ہے کہ خدا اس کا محافظ ہے۔ کوئی دشمن اس کو قتل نہیں کر سکا اور نہ کر سکتا ہے۔ دوسری طرف یہ اقرار ہے کہ وہ اور اس کی جماعت مکہ یا مدینہ یا کسی اور اسلامی ملک میں چلی جائے تو ایک ہفتہ کے اندر قتل کر دئیے جائیں اور ان کاموں کو دنیا سے اڑا دیا جائے۔ (الحکم والبدر مئی۱۹۰۷ء) چونکہ اس آیت کے متعلق مرزائی دفتر کے دفتر سیاہ کر چکے ہیں۔ اس لئے کچھ فضول نہ ہوگا۔ اگر قطع وتین کا کچھ حصہ اس جگہ نقل کر دیا جائے۔ ’’اب اس موقعہ پر بھی ایک فہرست مفتریان درج کی جاتی ہے تاکہ عام مسلمین اس بات سے بخوبی آگاہ ہو جاویں کہ زمانہ گذشتہ میں ایسے بہت سے مفتریان گذر چکے ہیں۔ جیسا کہ مرزاقادیانی اور ان میں سے اکثروں نے مثل مرزاقادیانی دعویٰ مہدی معہود کا اور بعض نے مسیح موعود کا کیا۔ جیسا کہ اس زمانہ میں مرزاقادیانی کرتے ہیں۔ مگر سب کے سب آخرکار اس قدر مہلت کے بعد جو اﷲتعالیٰ نے ان کے لئے ازل میں مقرر کی ہوئی ہے۔ نابود وذلیل وخوار ہوگئے اور ان کے سلسلے نابود ہوگئے۔‘‘ عبیداﷲ مہدی اس شخص نے ۲۹۶ ہجری میں دعویٰ مہدی موعود کا کیا۔ اس نے افریقہ میں خروج کیا اور ایک مذہب جدید جاری کیا۔ جماعت کثیر اس کے ساتھ ہوگئی۔ کئی مقامات طرابلس وغیرہ کو فتح کر کے مصر کو بھی فتح کر لیا اور ۳۲۲ہجری میں اپنی موت سے مر گیا۔ تاریخ کامل (ابن اثیر ج۸ ص۹۰) میں درج ہے کہ ’’اس کا زمانہ مہدویت۲۴سال ایک ماہ ۲۰یوم رہا۔‘‘