احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
کیا کیا۔ طوفان کے وقت حضرت نوح علیہ السلام اپنے بیٹے کی سفارش کرتے ہیں۔ ابراہیم علیہ السلام آذر کی نسبت دعا کرتے ہیں اور آنحضرتﷺ اپنے چچا سے بڑی محبت کرتے ہیں اور ان کی ہدایت کے طالب ہیں اور خداوند عالم کی طرف سے ان تمام کی خواہشیں رد ہوئی ہیں۔ قرآن مجید میں ہے: ’’یغفر لمن یشاء ویعذّب من یشاء (آل عمران:۱۲۹)‘‘ جس کو چاہے اﷲ بخش اور جس کو چاہے عذاب کرے۔ ’’من ذالذی یشفع عندہ الا باذنہ (البقرہ:۲۵۵)‘‘ کون ہے جو اس کی جناب میں اس کی اجازت بغیر سفارش کر سکے۔ مگر کانا دجال اپنی نسبت الہام شائع کرتا ہے جس سے تو راضی اس سے خداراضی۔ جس سے تو ناخوش اس سے خدا ناخوش۔ ’’رب سلطنی علی النار‘‘ مرزا کے مباہلے ۱۵… قرآن مجید میں ایک مباہلہ کا ذکر ہے۔ جو خالصتاً توحید اور عظمت باری تعالیٰ کے واسطے مسیح علیہ السلام کو خدا اور راہبوں کو رب پکارے جانے کے خلاف تھا۔ کسی ایسے مباہلہ کا پتہ نہیں ملتا جس میں کسی نبی نے موحد اور خداپرست لوگوں کو محض اپنی کبریائی منوانے کے لئے کیا ہو۔ جیسا کہ مرزا موحد، مومن، خداپرست، مسلمان، علماء اور فضلاء کو محض اپنی کبریائی منوانے کے واسطے کرتا اور ہمیشہ تمام موحد مسلمانوں پر لعنتیں اور بددعائیں کرتا رہتا ہے اور محض اپنے نہ ماننے کی بناء پر تمام اقوام کی تباہی اور مصیبت کو عید سمجھتا اور تمام خادمان اسلام اور معلمان حدیث وقرآن کی ہلاکت کا ایسا مشاق رہتا ہے جیسا کوئی روزہ دار عید کے چاند کا۔ اگر مرزاقادیانی کے دل میں قرآن وحدیث کی ذرہ بھر عظمت ہوتی اور اسلام اور توحید سے کچھ بھی محبت ہوتی۔ تمام خدام اسلام اور معلمان قرآن وحدیث کی خاص عظمت کرتا۔ ان کے مخلصانہ اور مؤمنانہ خلاف سے متنبہ ہوتا۔ جو محض قرآن واحادیث کی حمایت کے واسطے تھا۔ نہ اپنی امامت یا نبوت یا خدائی قائم کرنے کے واسطے۔ نہ لنگر، مکانات، منارہ، کتب اور مقبرہ کے نام پر چندہ اور جائیداد وصول کرنے کی غرض سے۔ میرے نیاز مندانہ خطوط جو محض توحید باری تعالیٰ وعظمت قرآن اور اصلاح مسلمانان کے واسطے تھے ارتداد قرار نہ دیتا۔ مرزاقادیانی کی کبریائی ۱۶… قرآن مجید سے ظاہر ہے کہ تمام انبیاء علیہم السلام کا مشن یہی ہوتا تھا کہ ایک خدا کی پرستش کرو۔ چنانچہ سورۂ اعراف وہود ومؤمن میں انبیاء علیہم السلام کا یہ قول باربار مذکور ہے۔ ’’یاقوم اعبدواﷲ مالکم من اٰلہ غیرہ‘‘ اور (سورۂ بینہ:۵) میں ہے: ’’وما امروا الّا