احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
پھر ایک جگہ محمد حسین مرادآبادی خوشنویس ملا۔ چہرہ افسردہ ہے۔ میں اسے کہتا ہوں کہ آنحضرتﷺ کی آپ ایک حدیث بھی ثابت نہیں کر سکتے۔ جس پر ساتھ کے ساتھ عمل قائم نہ ہوا ہو۔ مگر مرزاقادیانی کے اقوال میں باتیں ہی باتیں ہوتی ہیں اور عمل مطلق نہیں ہوتا۔ دیکھو (الذکر الحکیم نمبر۴ ص۴۹) چنانچہ اشاعت (الذکر الحکیم نمبر۴) کے بعد ڈاکٹر صاحب کا مولوی فضل حکیم صاحب کے مکان پر بکثرت جانا ہوا۔ محمد حسین مرادآبادی بھی وہاں ملتا رہا اور یہی اذکار ہوتے رہے۔ ۳… تیرے ہاتھ سے دجالی فتنہ پاش پاش کرایا جائے گا۔ (الذکر الحکیم نمبر۴ ص۱۲) اس کے بعد رسالہ المسیح الدجال ایسا ایک زبردست حربہ ڈاکٹر کے ہاتھ سے نکلا۔ جس سے حقیقت میں دجالی فتنہ پاش پاش ہوگیا۔ جس شخص کو یہ رسالہ یاد ہوتا ہے۔ مرزائی اس کے مقابل بالکل نہیں ٹھہر سکتے اور حیلہ بہانہ کرکے بھاگ جاتے ہیں جس شہر یا گاؤں میں یہ رسالہ پہنچ چکا ہے۔ مرزائیوں کا جوش دب گیا۔ ان کے طوفان کا سیلاب بند ہوگیا اور سینکڑوں مریدان مرزا رجوع کر چکے ہیں۔ جن کی فہرست علیحدہ شائع کی جائے گی۔ جن صاحبوں نے ابھی تک مطبع کر کے شائع کی جاوے۔ ۴… مرزاقادیانی کے الہامات دکھ ومصیبت وقتل کے بعد ڈاکٹر صاحب کو بشارتیں ملیں۔ ’’ولمن خاف مقام ربہ جنتان‘‘ جس کی تعبیر ڈاکٹر صاحب نے یہ کی کہ وہ دشمنوں کے گزند سے محفوظ رہیں گے اور دشمن کی بددعائیں اور رونا، پیٹنا اس پر کچھ اثر نہ کر سکیں گے۔ چنانچہ گذشتہ سولہ ماہ میں ڈاکٹر صاحب خدا کے فضل سے صحیح سلامت رہے۔ ترقی حاصل کی اور مرنا سخت دکھ اور مصیبت کی حالت میں رہا۔ اس کا مبشر بیٹا فوت ہوا۔ ۵… ۱۶؍دسمبر ۱۹۰۶ء کو خواب میں دیکھا کہ محمد حسین مراد آبادی ہے۔ میں اسے کہہ رہا ہوں کہ اب وہی لعنتیں جو مرزاقادیانی اوروں پر برسایا کرتا تھا اب اس پر الٹ پڑیں اور وہ تمہیں کچل ڈالیں گی اور تمہار چھیتا ہو جائے گا۔ اس خواب کے بعد سنور، سامانہ اور محمود پور میں مرزائی بکثرت مرے۔ ابراہیم اور اس کی بیوی اور اس کے دونوں بیٹے اور ان کی بیویاں پلیگ سے فوت ہوئیں اور ان کا گھر بند ہوگیا۔ باب ہشتم مرزائے قادیانی کی مطلب پرستی میں تو مانوں گا وہی جس میں ہو مطلب کا نشاں باقی سب لغو ہے اور جھوٹ حدیث اور قرآن