احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
راست ’’خلیفہ‘‘ کے نام آنی چاہئے۔ کیونکہ یہ خاص حق خلافت ہے۔ اسی ٹریکٹ میں مرقوم ہے۔ ’’ہم اپنے قطعی اور یقینی علم کی بناء پر جانتے ہیں کہ خلیفہ کی بہت سی بدکاریوں کا موجب یہ طریق عمل ہوا ہے۔ وہ زکوٰۃ کے روپیہ سے ان عورتوں اورلڑکیوں کی مالی امداد کرتے ہیں۔ جن سے بدکاری کرتے اور کرواتے ہیں۔‘‘ (خلیفہ ربوہ مرزامحمود کی مالی بے اعتدالیاں ص۳۸) مبلغین کو شادی کے فوراً بعد بیرون ملک بھیجنے کا فلسفہ ’’اس (مرزامحمود) نے اپنے جنون زوج کی تسکین کے لئے اپنی ’’عبقریت‘‘ کو اپنی کو،پیش آیا۔ ذرا سی لہر اٹھی مگر جہاں جنسی معصیت کا دور دورہ تھا۔ وہاں یہ الم ناک حادثہ دب کر رہ گیا۔‘‘ (فتنہ انکار ختم نبوت ص۴۵) باب نمبر:۵ خطوط شیخ عبدالرحمان مصری کے خطوط شیخ عبدالرحمان مصری ۲۵ٹی گلبرگ لاہور میں مقیم ہیں۔ ۱۹۰۵ء میں انہوں نے بانی قادیانیت کے ہاتھ پر ہندومت ترک کر کے اسلام قبول کیا۔ مولانا حکیم نورالدین کے سربراہ جماعت ہونے کے بعد، وہ عربی کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے مصر چلے گئے۔ واپس آکر مدرسہ احمدیہ قادیان کے ہیڈ ماسٹر مقرر ہوئے۔ ۱۹۲۴ء میں جب مرزامحمود انگلستان یاترا کے لئے روانہ ہوئے تو شیخ صاحب بھی ان کے ساتھ تھے۔ یوں سمجھئے کہ مرزامحمود کی رجیم میں آپ صف اوّل کے لوگوں میں شامل تھے۔ نقائص سے مبرا تو کوئی انسان نہیں ہوتا۔ نہ شیخ صاحب کو اس کا دعویٰ ہے۔ مگر واقعہ یہ ہے کہ مرزامحمود اپنی تمام ریشہ دوانیوں کے باوجود ان پر جنسی یا مالی بددیانتی کا کوئی الزام نہ لگا سکا۔ ابتداء میں جب انہیں اپنے بیٹے کے ذریعے مرزامحمود کی بدکرداری کا علم ہوا تو انہوں نے اپنے بیٹے کو عاق کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ مگر حقائق اپنا آپ منوا لیتے ہیں۔ جب انہوں