احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
میں سے تھا۔ جیسا کہ اس کتاب میں سعدی صاحب کی شہادت سے ظاہر ہوتا ہے کہ بعض اوقات مرزامحمود پر شہوت کا اتنا غلبہ ہوجاتا تھا۔ اس کی والدہ چارپائی سے باندھ دیتی تھیں۔ ماہرین نفسیات نے اس قسم کے آدمی کی جسمانی علامتیں بیان کی ہیں۔ وہ یہ ہیں جسم گھٹا ہوا اور گردن موٹی اور کندھوں میں دھنسی ہوئی چھوٹا قد، موٹی آنکھیں کان نکیلے، آواز گہری ہوتی ہے۔ اس قسم کے آدمی اپنی بیویوں کے لئے عذاب ہوتے ہیں۔ شیخ الفزادی نے زہرہ کی کہانی میں ایک جنسی عفریت میمون کا ذکر کیا ہے جو صرف شہد، پیاز اور انڈا کھایا کرتا تھا۔ مرزامحمود احمد مقوی ادویہ یعنی کشتے وغیرہ کا بہت استعمال کرتا تھا۔ ان کے بیٹے مرزاحنیف احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ ابا حضور ہزاروں روپوں کے کشتے تیار کرواتے رہتے ہیں۔ مشہور فلسفی ابن سینالوئی پنجدہم شاہ فرانس، مشہور افسانہ یویز مویاساں بھی جنسی عفریت تھے۔ لوئی پنچدہم شاہ فرانس اور مویاساں دونوں مرزامحمود احمد کی طرح آتشک میں مبتلا اور پاگل ہوکر مرے تھے۔ باب نمبر:۲ روس کا راسپوٹین دنیا کے ادب میں جنسی عفریت کے لحاظ سے ’’راسپوٹین‘‘ ضرب المثل ہے۔ اس لئے میں نے یہ مناسب سمجھا کہ راسپوٹین کے جنسی پہلو کو قارئین کے سامنے پیش کروں۔ تاکہ ان کا قلب مرزامحمود احمد کی جنسی بے راہ روی کی سنگینی کو قبول کرنے کے لئے آمادہ ہو جائے۔ بعض اوقات مرزامحمودکا شدید دشمن بھی سن کر انکار کی طرف مائل ہوجاتا ہے۔ اسی لئے مولانا عطاء اﷲ بخاری کہا کرتے تھے۔ مرزامحمود احمد کی بدکاریاں لوگوں کو نہ بتایا کرو۔ وہ تمہیں ہی جھوٹا اور کذاب سمجھیں گے۔ راسپوٹین ۱۸۷۱ء میں روس کے علاقہ سائبیریا کے ایک گاؤں ’’پوکرو دوسکی‘‘ میں پیدا ہوا۔ نام ’’کریگوری یوفیمیووچ راسپوٹین‘‘ یا ’’گریگوری یوفیمیوچ‘‘ (Grigori Yefimovitch) تھا۔ اسے پیار سے گریشا کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ باپ کا نام ’’الیفم اینڈری وچ‘‘ اور ماں کا نام ’’اینا ایگورونا‘‘ تھا۔ باپ ایک معمولی گاڑی بان تھا۔ کبھی کبھار راسپوٹین بھی باپ کے ساتھ دوسری گاڑی میں سوار ہوکر دوسرے علاقوں میں چلا جاتا تھا۔ راسپوٹین بچپن سے ہی تعلیم کی طرف راغب نہ تھا۔ آوارگی میں وقت گزار دیتا۔ زیادہ تر اصطبل میں رہنا پسند کرتا۔ اس طرح بچپن کے بارہ سال اصطبل اور آوارگی میں گزارے۔ سائبریا میں