احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
عورتوں کے ساتھ زنا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ میں نے خلیفہ صاحب سے ایک دفعہ عرض کی، حضور یہ کیا معاملہ ہے؟ آپ نے فرمایا کہ: ’’قرآن وحدیث میں اس کی اجازت ہے۔ البتہ اس کو عوام میں پھیلانے کی ممانعت ہے۔‘‘ نعوذ باﷲ من ذالک! میں خداوند تعالیٰ کو حاضر وناظر جان کر حلفیہ تحریر کر رہی ہوں۔ شاید میری مسلمان بہنیں اور بھائی اس سے کوئی سبق حاصل کریں۔ فقط! (سیدہ ام صالحہ بنت سید ابرار حسین، سمن آباد لاہور) قاضی خلیل احمد صدیقی کا اعلان قاضی خلیل احمد صدیقی اب بھی خاصے وجیہ ہیں۔ میٹرک کے بعد اپنے عنفوان شباب میں قادیانی امت کے بیگار کیمپ ’’جامعہ احمدیہ‘‘ یا مشنری ٹریننگ سنٹر میں داخل ہوئے۔ وہ خود بھی اس وقت قیامت تھے مگر ان پر کئی اور قیامتیں ٹوٹ پڑیں۔ جس کی تفصیل کچھ عرصہ بعد انہوں نے اپنے ٹریکٹ ’’میں نے مرزائیت کیوں چھوڑی‘‘ میں دی ملاحظہ فرمائیں۔ ’’میں خداتعالیٰ کی قسم کھا کر کہتاہوں جس کی جھوٹی قسم کھانا لعنتیوں کا کام ہے۔ حلف مؤکد بعذاب شہادیت دیتا ہوں کہ میں نے خلیفہ صاحب ربوہ کے صاحبزادے مرزانعیم احمد کے ایما پرانا کرنے میں شرکت کی۔ مرزانعیم احمد نے اپنے گھر کی کوئی نوکرانی ومہترانی (جو کہ مسلمان ہیں) کو زنا کئے بغیر نہیں چھوڑا۔ نیز ایک واقعہ پر مرزانعیم احمد نے مجھے خلیفہ صاحب کی بیوی (مہر آپا بنت سید عزیزاﷲ شاہ) کے ساتھ برا کام (زنا) کرنے کو کہا۔ میں نے مرزانعیم احمد صاھب کو جواباً کہا کہ میاں صاحب وہ تو ہماری ماں ہیں اور آپ کی بھی ماں ہیں… یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ والدہ کے ساتھ برا کام کیا جائے؟ کچھ تو خداکا خوف کرو اور حضور کی عزت کی طرف دیکھو۔ تو مرزانعیم نے جواب دیا۔ ’’بھائی ماں واں مت سمجھو، جو بات میں نے تم سے کہی ہے، یہ مہر آپا کے فرمان کے مطابق کہی ہے۔ تمہیں ان کا حکم ٹالنے کی اجازت نہیں۔‘‘ میں آج تک یہی سمجھ رہا تھا کہ مرزانعیم احمد نوجوان ہے۔ اگر وہ کسی بدی کا ارتکاب کرتا ہے یا کرواتا ہے تو عجوبہ کی بات نہیں۔ اس کے ذاتی چال چلن سے جماعت احمدیہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ لیکن مہر آپا کے متعلق جب مرزانعیم نے بات کی تو بے اختیار میرے منہ سے نکل گیا ؎ ایں خانہ ہمہ آفتاب است واقعات اور حقائق مخفی درمخفی تو بہت سے ہیں۔ لیکن مذکورہ بالا واقعہ کے بعد مجھے اچھی طرح علم ہوگیا کہ ’’احمدیت‘‘ کی آڑ لے کر شہوت پرستی کی تعلیم دی جاتی ہے اور نوجوان لڑکوں اور