احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
انداز میں گفتگو کرہی رہی تھیں۔ مرزامحمود اٹھا تو صغریٰ بیگم (اپنی ساس) پر ہاتھ ڈال دیا۔ بعض تو یہ کہتے ہیں بمشکل اپنی جان اور عزت بچا کر آئیں اور بعض کہتے ہیں مرزامحمود احمد کے منہ پر ایک تھپڑ رسید کر دیا۔ اس واقعہ کی اس حوالہ سے بھی تصدیق ہوجاتی ہے کہ صغریٰ بیگم (زوجہ مولوی نورالدین) مرزامحمود کی سخت دشمن تھی کہ مولوی دوست محمد شاہد مؤلف تاریخ احمدیت کی انیسویں جلد میں اس بات کا اقرار کرتا ہے۔ صغریٰ بیگم نے خلیفہ المسیح الثانی کو زہر دینے کی کوشش کی۔ قارئین ذرا غور کریں کیا کوئی ساس اپنے داماد کو بھی زہر دینے کا خیال دل میں لاسکتی ہے۔ وہی ساس یہ عمل کرتی ہے جب کہ ساس اور داماد کے درمیان سخت قسم کی دشمنی ہو۔ بہرحال یہ واقعہ دوبیٹوں نے بیان کیا ہے اور قادیان میں اس کی بازگشت کئی دوسرے لوگوںنے بھی سن لی تھی۔ یہ تو قادیان میں عام مشہور تھا۔ مولوی نورالدین کی زوجہ صغریٰ بیگم اپنے داماد مرزامحمود احمد کی شدید مخالف ہے اور اپنے داماد کو اچھا نہیں سمجھتیں۔ امتہ الحفیظ دختر مرزاغلام احمد قادیانی کا بیان امتہ الحفیظ مرزاغلام احمد قادیانی کی بیٹی تھی۔ ان کی شادی نواب عبداﷲ سے ہوئی تھیں۔ مرزامحمد حسین اتالیق خاندان مرزامحمود احمد کا یہ بیان ہے کہ اس خاندان میں ان کے خیال کے مطابق یہی عورت باحیا اور باوقار تھی۔ مرزامحمد حسین بیان کرتے ہیں کہ وہ امتہ الحفیظ کے گھر پڑھانے جایا کرتا تھا۔ جب موصوفہ کو یہ علم ہوگیا کہ مجھے محمود کے کردار کا علم ہوگیا ہے اور اس کی زد سے کوئی محرم رشتہ بھی نہیں بچ سکا تو ایک دفعہ کہنے لگیں مرزاصاحب! جب مجھے یا میری بچیوں کو اماں جان سے ملنے کی خواہش پیدا ہو تو میں اپنی بچیوں کو اپنے ساتھ لے جاکر اماںجان سے ملانے لے جاتی ہوں اور بچیوں کو سخت ہدایت ہوتی ہے۔ مجھے چھوڑ کر کسی اور کے کمرہ میں نہیں جانا۔مطلب یہ تھا کہ میں یا میری بچیاں اماں جان کے گھر جاتی ہیں تو وہ بھائی مرزامحمود احمد کے کمرہ میں نہیں جاسکتیں۔ اس طرح ان کو یہ سختی سے ہدایت ہے کہ کسی کے ساتھ اپنے ماموں (مرزامحمود) کے گھر نہیں جانا۔ اس ضمن میں امتہ الحفیظ کے ایک فرد ’’پاشا‘‘ کا ذکر بھی کردیتا ہوں۔ اس سے بھی یہ اندازہ ہو جائے گا کہ وہ مرزامحمود احمد اور ان کے بیٹوں کی بچیوں کے متعلق کیا سوچ رکھتے ہیں۔ پاشا نواب خاندان میں بہت خوبصورت تھے۔ اس کی شادی مرزامحمود احمد کے خاندان میں ہوگئی۔ پہلے تو وہ اس خاندان کی کسی لڑکی سے شادی کرنا پسند ہی نہیں کرتا تھا۔ طوعاً وکرھاً کرنا پڑ گئی۔ لیکن جلدی ہی اس لڑکی کو طلاق دے دی اور ایک درزی سعید احمد کی صاحبزادی سے شادی کر