احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
قلم سے نکلی۔ بعازاں ایک خواب میں مجھے دکھایا گیا کہ لوگ اپنے اپنے اعمال لئے ہوئے میدان حشر میں جارہے ہیں اور نہایت ہی سرور کی حالت میں یہ کہتا جارہا ہوں۔ من نیز حاضر میشوم تفسیر قرآن دربغل۔ ۶۵… ۱۸۹۸ء میں مجھے الہام ہوا۔ ’’انا ارسلنک بالحق بشیراً ونذیراً ولا تسئل وعن اصحاب الجحیم‘‘ اور میرا نام محمد کھایا گیا۔ اس کے بعد تفسیر القرآن اردو وانگریزی اور مفتاح القرآن میری قلم سے نکلے۔ ۶۶… اپنے لڑکے عبدالعزیز خاں کی نسبت ۱۹۰۱ء میں الہام ہوا۔ عزیز انٹرینس میں پاس ہوگیا ہے۔ خوشیاں مناؤ۔ اس وقت وہ مڈل میں تھا۔ اب ۱۹۰۷ء میں وہ انٹرینس میں پاس ہوا۔ ۶۷… ایک دفعہ مجھے اور میری بیوی کو خدمت گاروں کا ابتلاء پیش آیا تو الہام ہوا۔ ’’لا تلطف ولا تخف ان اﷲ معنا‘‘ نہ نرمی کرو۔ نہ خوف کرو۔ اﷲ ہمارے ساتھ ہے۔ اس کے بعد خدمت گار مرد اور عورتوں کی افراط ہوگئی۔ ۶۸… ۱۸۹۸ء میں مجھے دکھایا گیاکہ یونیورسٹی کے کیلنڈر میں میرا نام بہت سی تعریفوں کے ساتھ چھپا ہے۔ خواب میں ہی میں نے اپنے چچا حشمت علی خان مرحوم سے ذکر کیا کہ میرا نام ڈاکٹر عبدالحکیم خان ایم۔بی بڑی تعریفوں کے ساتھ شائع ہوا ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ ہمیں دکھلاؤ۔ جب میں کیلنڈر کی ورق گردانی کرنے لگا تو پہلے مولوی عالم اور مولوی فاضل کے پاس شدہ اشخاص کی فہرست نکلی۔ جس پر گہری دانہ دار سبز سیاہی پھری ہوئی تھی۔ آخر کار یہ نام بجائے ڈاکٹر عبدالحکیم خان کے محمود نکلا۔ اس خواب کے بعد میری تفسیر القرآن بالقرآن نکلی۔ جو بینظیر تفسیر ہے۔ گویا کہ میرے اس کام نے تمام علماء وفضلاء حال کو مات دے دی۔ ۶۹… ۳۱؍اگست ۱۹۰۶ء کو جب کہ میں انسپکٹر آف ویکسینیشن تھا اور ہمیشہ دورہ میں رہنا پڑتا تھا۔ خواب میں دکھایا گیا کہ پٹیالہ میں میرے لئے ایک پختہ مکان تیار ہوا۔ اس کے بعد ۲۷؍مارچ کو میری ماموری خاص پٹیالہ میں ہوگئی۔ ۷۰… جن ایام میں میری تفسیر القرآن چھپ رہی تھی میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک نہایت عمدہ بید کا عصا میرے ہاتھ میں ہے۔ وہ درمیان سے ٹوٹ گیا۔ اس کے بعد ایسا ہوا کہ پہلا کاتب نجم الدین نصف کے قریب لکھ چکا تھا۔ وہ فوت ہوگیا۔ پھر خواب دیکھا کہ وہ عصا جڑ گیا۔ مگر گاؤ دم ہوگیا۔ اس کے بعد دوسرے کاتب نے جو حصہ تفسیر کا لکھا وہ پہلے کے مقابلہ میں کم درجہ کا ہے۔ مگر آخرکار تفسیر مکمل ہوگئی۔