احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
روزروشن کی طرح ظاہر ہو جاتی کوئی مصلحت رکھتا ہے؟ کیا یہ ایسا ہی جواب نہیں جیسا ایک چور یا خونی ثبوت جرم کے بعد یہ کہہ دے کہ تقدیر نے ایسا کرادیا۔ میرا کیا قصور ہے؟ کمینہ کون؟ ۸… جب بعض لوگ بے حد انتظار کے بعد براہین احمدیہ یا واپسی قیمت کا مطالبہ کرنے سے، جاہل، احمق، سفلہ، کمینہ، دنی الطبع، سفیہ ٹھہرے۔ تو مرزاقادیانی جس نے تھوڑے ہی دنوں کے بعد براہین کی پہلی جلد کی بابت جو محض ایک اشتہار ہے۔ تمام لوگوں سے اس کی واپسی یا پیشگی قیمت کا مطالبہ سخت الفاظ میں شروع کر دیا تھا۔ کیا ٹھہرا؟ احمق یا جاہل، یا سفلہ، کمینہ، دنی الطبع یا سب کچھ؟ ۹… پھر وہی چار جلدیں جو محض دیباچہ یا تمہید میں باربار چہارم چھپوا کر معراج الدین عمر اشتہار دیتا ہے کہ ستائیس سال سے یہ کتاب شائع ہوچکی ہے۔ لیکن کسی کو اس کا مقابلہ کرنے اور انعام کے مطالبہ کرنے کا حوصلہ ہی نہیں پڑا۔ کیا یہ سفید جھوٹ نہیں ہے؟ کیا وہ تین سو بے نظیر دلائل جن کے مقابلہ کے واسطے دس ہزار روپیہ انعام رکھا گیا تھا۔ ان حصوں میں آچکی، کیا کل براہین احمدیہ اسی قدر تھی اور مرزاقادیانی کا یہ شائع کرنا کہ اب یہ کتاب تین سو جز تک پہنچ چکی۔ اس میں تین سو بے نظیر دلائل ہیں۔ محض جھوٹ تھا؟ کیاانہی حصوں کی قیمت پچیس روپیہ اور سو روپیہ بھی گئی تھی؟ مرزا کی عیّاری ۱۰… پھر عجیب بے حیائی اور عیاری سے وہ لکھتا ہے کہ پہلے پہل جو ۱۸۸۰ء میں حضرت مصنف لئے اس کتاب کو چھپوایا تھا تو اس کی قیمت پچیس روپیہ رکھی تھی۔ پھر اس کا حجم اتنا بڑھ گیا کہ اگر سو روپیہ بھی قیمت رکھی جاتی تو کم تھی۔ لیکن محض ہمدردی خلائق کے لحاظ سے انہوں نے اس کی قیمت نہ بڑھائی اور کتاب ہاتھوں ہاتھ اٹھ گئی۔ کیا سو روپیہ قیمت کے بھی تیس جز تھے؟ پھر موجودہ ایڈیشن کی بابت لکھتا ہے کہ باوجود ان تمام خوبیوں کے قیمت بلاجلد کے صرف پانچ روپیہ اور مجلد کے پانچ روپے بارہ آنے رکھی ہے۔ اے کانے دجالو! کیا اسی کا نام دیانت، امانت، خداپرستی، راست بازی اور خداترسی ہے کہ صریح جھوٹ بولا جائے۔ دھوکہ دیا جائے۔ آٹھ آنہ کی شے کی قیمت پانچ روپیہ رکھ کر اس کا نام ہمدردی خلائق رکھا جائے۔ تمہید اور دیباچہ کو پوری کتاب بتلا کر پوری قیمت وصول کی جائے۔ پوری قیمت وصول کر کے اور سو سوا سو آدمیوں کو قیمت واپس دے کر کل کی طرف سے اپنے آپ کو فارغ البال سمجھا جائے۔ محض ایک دلیل کو تین سو دلائل کے برابر مشتہر کیا جائے۔ اے کانے دجالو! کیانجات یافتہ ہونے کے یہی دلائل ہیں؟ کیا سچے رسولوں اور امتیوں کی یہی علامات ہیں؟ کیا انہی خوبیوں میں تمام دنیا پر فوق لے جانا، اپنے لئے بہشتی