احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
کی محبت اور عظمت اپنی تعلیم وتلقین سے یادعاہائے سحری سے تمام مسلمانوں کے دلوں میں قائم کر جائیں۔ بلکہ تمام عالم کے دلوں میں بس یہی سب سے بڑا نشان ہوگا۔ سو مسیحا ہوا کرے کوئی میرے دکھ کی دوا کرے کوئی، آپ کی پیش گوئیاں مجھے مطمئن نہیں کر سکتیں۔ کیونکہ خود مجھے ہزارہا امور کی خبر قبل از وقت ملتی اور پوری ہوتی ہے۔ کوئی شب بھی خالی نہیں جاتی۔ اس سے ایک فطری اور دماغی قوت ثابت ہوتی ہے نہ کہ عملی کمال۔ عملی لحاظ سے تو مولوی نورالدین درجۂ کمال کو پہنچے ہوئے ہیں۔مگر ایک گائے کو ہزار غذا دو اس میں اسپ تازی یا ہرن کی چستی پیدا نہیں ہوسکتی۔ پس خدا کے واسطے اور اپنے عظمت وجلال کے واسطے اور بیچاری خلق خدا کے واسطے اگر آپ کچھ کرنا چاہتے ہیں تو اور سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر ایک قرآن کی طرف جھک جائیں۔ شروع میں آپ قرآن ہی قرآن پیش کیا کرتے تھے اور امید تھی کہ اب قرآن سب کے لئے دلکش اور دلبربا بن جائے گا۔ مگر آپ تو اپنی مشیخت یا مسیحیت پھیلانے میں ایسے محو ہوئے کہ وحی میں بھی ذاتی حمد وجلال ہونے لگا۔ خدا بھی بھول گیا اور قرآن بھی اس لئے یہ حکم ملا۔ ’’حل تؤثرون الحیوٰۃ الدنیا یایہا الناس اعبدوا ربکم الذی خلقکم‘‘ والسلام! خاکسار: عبدالحکیم خاں اسسٹنٹ سرجن از ترآوڑی ضلع کرنال! خط نمبر:۷ ڈاکٹر عبدالحکیم خان بنام مرزاغلام احمد قادیانی حضرت مسیح الزمان السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ رات سونے سے پہلے میں نے بڑے عجز ونیاز اور تضرع کے ساتھ اپنے خداوند کو پکارا اور دعا کی کہ اے خداوند عالم ایک طرف تیرا کلام ہے۔ ’’ان اﷲ لا یغفر ان یشرک بہ ویغفر ما دون ذالک لمن یشاء‘‘ دوسری طرف تیرا مسیح یہ کہتا ہے: ’’ان اﷲلا یغفر ان لا یؤمن بی ویغفر مادون ذالک لمن یشاء‘‘ اب میں تیرے کلام سے انکار کروں یا تیرے مسیح سے اے خداوند جو کچھ اپنی عزت، دولت، عمر اور آسائش میں نے خالصاً تیری رضا کے واسطے قربان کی، تو بہتر جانتا ہے اور میری سیاہ کاریاں بھی تیرے سامنے ہیں۔ مگر اس معاملہ میں میں نے ریا، نفسی پرستی یا کذب سے ہرگز کام نہیں لیا تو ہمیشہ میرے ساتھ رہا ہے تو نے ہمیشہ میری سنی ہے تو نے ہمیشہ مجھے جواب دیا ہے۔ تو نے ہمیشہ میرے ساتھ ہمدردی کی ہے تو مرزاقادیانی کی طرح سنگدل، جبروت، ظالم اور ناشکرا نہیں ہے۔ میں صدق اور خلوص کے ساتھ قبولیت حق کے