احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
الیقین کی بناء پر خلیفہ صاحب کو ایک بدکردار اور بدچلن انسان سمجھتا ہوں اور اس کی بناء پر وہ آج خداکے عذاب میں گرفتار ہیں۔‘‘ (خاکسار: محمد صالح نور، واقف زندگی سابق کارکن، وکالت تعلیم تحریک جدید ربوہ) مولوی عمرالدین صاحب شملوی مبلغ جماعت قادیان کی روایات بسم اﷲ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم! میں آج بتاریخ ۲۹؍مئی ۱۹۴۰ء کو خانہ خدا مسجد میں بیٹھ کر خداکو حاضر وناظر جان کر اور اس کی قسم کھا کر اختصار کے ساتھ مندرجہ ذیل بیان دیتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ اے خدا، اگر میں نے اس کے بیان کرنے میں افتراء پردازی کی ہو، تو تیری ذات جو علیم خبیر ہے، مجھے اس افتراء پردازی کی سخت سے سخت سزاد ے۔ ۱… ۱۹۱۶ء کے قریب کا واقعہ ہے کہ میاں محمود احمد صاحب نے جب کہ میں ان کا مخلص مرید تھا۔ میرے پاس میاں عبدالسلام صاحب نے مجھے بتایا کہ میاں محمود احمد صاحب کا چال چلن خراب ہے۔ اس لئے تم اس کو مصلح موعود نہ ثابت کیا کرو اور میں اس کا عینی شاہدہوں۔ جب میں بڑا ہوں گا تو میاں محمود احمد سے مباہلہ کروں گا تاکہ دنیا کو ثابت ہو جائے کہ: ’’میں میاں محمود احمد پر بدچلنی کا الزام لگانے میں سچا ہوں اورمیاں محمود احمد بدچلن ہے۔‘‘ میںنے یہ واقعہ انہی دنوں تحریراً میاں محمود احمد کو لکھ کر بھیج دیا تھا۔جس کے جواب میں میاں صاحب نے کہاکہ عبدالسلام کی ماں کی شرارت ہے۔ ۲… ایک دفعہ میں ایک تبلیغی دورہ کے لئے حافظ جمال احمد کے ساتھ پنجاب میں بھیجا گیا تو اس وقت میر قاسم علی صاحب ایڈیٹر ’’فاروق‘‘ قادیان سے نوشہرہ میں دریافت کیا کہ یہ کیا بات ہے۔ قادیان میں میاں محمود احمد کے خلاف گندے پوسٹر جن پر زنا کی تصویریں بنائی ہوئی ہیں، لگائے جاتے ہیں۔ یہ کون لوگ ہیں جو حضرت پر اتنا بڑا الزام لگاتے ہیں۔ میر قاسم علی صاحب نے بجائے ان لوگوں کا کچھ ذکرکرنے کے فرمایا: اگر میاں صاحب کے متعلق میں تمہیں اصل بات بتادوں تو تم ابھی مرتد ہو جاؤ گے۔ تم تو ایک میاں کا ذکر کرتے ہو۔ یہاں تند نہیں تانی ہی ٹوٹی ہوئی ہے اور ساتھ ہی یہ فرمایا۔ اگر تم اس امر کامیاں صاحب سے میرے نام پر ذکر کرو گے تو میں صاف انکار کر دوں گا۔ میں نے قادیان