احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
مرزادجال ۲… ۱۶؍اگست ۱۹۰۶ء۔ ایک جگہ پر چند مرزائی میلے کچیلے کپڑے پہنے ہوئے ہیں۔ وہ اپنے نجات یافتہ ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ میں نے کہا کہ کیا خداوند عالم رب العالمین نہیں رہا اور وہ کسی اور کی نہیں سنتا؟ ایک میلے پوش مرزائی نے کہا کہ ہماری ہی سنتا ہے۔ میں نے کہا کہ تیری حیثیت ضرور ایسی معلوم ہوتی ہے۔ پھر وہ مرزائی ایک میلے خیمہ کی طرف چلے۔ جو گویا کہ مرزاقادیانی کا خیمہ ہے۔ اس کے اندر مرزاقادیانی ہے اور اس کے اندر دئیوں کی روشنی ہے۔ میں اس خیمہ کے قریب سے ایک راستہ کی طرف روانہ ہوا اور دعا کرتا جارہا ہوں۔ اے خداوند! ان ظالموں کو غارت کر۔ اے خداوند! ان بدمعاشوں کو غارت کر۔ پھر ایک جگہ مجھے منشی محبوب عالم صاحب ایڈیٹر پیسہ اخبار ملے وہ کہنے لگے۔ ڈاکٹر صاحب آپ کو مرزاقادیانی کے برخلاف بہت غصہ ہے۔ میں نے جواب دیا کہ کیا آپ کے نزدیک اس کو دجال، عیار اور کذاب کہنا غصہ کے الفاظ ہیں۔ حالانکہ یہی الفاظ حدیث شریف میں دجال کے وسطے آئے ہیں جو شخص کذاب ہو اور نبوت کا مدعی وہ بلاشک دجال ہے۔ پھر اس کی عیاری کا بیان انجیل شریف میں اس طرح پر آیا ہے کہ کرامتیں اور نشانات دکھائے گا اور قریب ہے کہ برگزیدوں کو بھی گمراہ کر دے، اور حدیث شریف میں اس طرح پر آیا ہے کہ ستر ہزار سبز پوش میری امت میں سے دجال کے تابع ہو جائیں گے۔ اس پر منشی محبوب عالم صاحب نے جواب دیا کہ نہیں یہ الفاظ غصہ کے نہیں ہیں۔ مرزاشیطان ۳… جس روز مرزاقادیانی کا یہ الہام میری نظر سے گذرا، صبر کر خدا تیرے دشمن کو ہلاک کرے گا۔ (تذکرہ طبع سوم ص۶۷۰) دوپہر کے وقت میں نے خواب میں دیکھا کہ میں کہہ رہا ہوں کہ ملا محمد بخش کا کیا بگڑ گیا جو میرا کچھ بگڑ جائے گااور پھر ایک کمرہ میں پھرتا ہوا مرزاقادیانی کی نسبت کہہ رہا ہوں۔ شیطان، شیطان، شیطان اور گویا کہ قریب کے کمرہ میں مرزاقادیانی ہے اور وہ سن رہا ہے۔ پھر لفظ جو شریف کی نسبت میں شائع کر چکا تھا۔ اس کی نسبت معلوم ہوا کہ دجالی کارخانہ تباہ ہو جائے گا۔ مگر چونکہ فنا کا لفظ شائع ہو چکا ہے۔ اس لئے اﷲ اس کو بھی پورا کرے گا۔ ۴… ۲۷یا ۲۸؍اگست ۱۹۰۸ء۔ ایک خواب میں مرزاقادیانی کے ساتھ بحث کرتے ہوئے کہا کہ خدا اپنے بندے کو سلامت رکھے گا۔ ۵… ۳؍ستمبر ۱۹۰۶ء صبح بیداری کے وقت یہ الفاظ میرے نہیں بلکہ میرے خداوند کی طرف سے ہیں۔ ’’یلقی الروح علے من یشاء من عبادہ‘‘ اشارہ سہ سالہ پیش گوئی کی طرف۔