احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
مؤکد بعذاب حلف تک نہیں دے سکے اور زمانے بھر میں خود بھی رسوا ہورہے ہو اور تحریک احمدیت کو بھی بدنام کر رہے ہو۔ خود اس کو لاکھوں روپے کے نذرانے دیتے ہو اور خود اس کو پال پوس رہے ہو اور پھر خود ہی اس سے خائف بھی ہو۔ بتاؤ کہ اس کی ذات سے تمہیں رسوائی اور روسیاہی کے سوا اورکیا حاصل ہوا۔ یہ دو چار مشن اور مساجد کیا ہیں یہ تو تم جس سے چاہتے چندہ دے کر بنوا سکتے تھے۔ خلیفہ صاحب کو تو عمر بھر زنان خانے سے باہر نکلنے کی توفیق نہیں ملی۔ دیکھو انکا قصر خلافت ایک زنان خانہ ہے۔ ان کو عام دفتروں کی طرح مردانے میں صدر انجمن کے دفاتر میں ایک کمرہ مخصوص کر کے ایک دن بھی کام کرنے کی دلفریبیوں سے باہر آنے کی تکلیف گوارا نہ کی۔ آخر ان باتوں نے رنگ لانا تھا۔ پھر تمہارا یہ عقیدہ جو بتادیا گیا ہے کہ کوئی غیرمامور بھی مصلح موعود ہوسکتا ہے۔ روحانی قدروں کے منافی ہے۔ پھر تمہاری یہ تعلیم کہ تم خود آیت استخلاف کے تحت روحانی خلیفے برپا کر سکتے ہو۔ سراسر کار شیطانی ہے۔ پھر نظام سلسلہ کے خوش کن نعروں کے تحت جو تم سے ظلم وتشدد کروایا جاتا ہے۔ یہ وہ باتیں ہیں جن کی وجہ سے تمہاری وہ مکروہ شکل بن گئی ہے جو حضرت اقدس کو رؤیا میں دکھلائی گئی اور تم پر خداتعالیٰ نے لعنت ڈالی۔ آفات کے نزول کی ابتداء بھی ہوچکی ہے۔ تم کو روحانی مرکز سے نکال دیا گیا۔ عدالت میں تمہارے مایۂ ناز عقائد کا کھوکھلا پن ظاہر ہوگیا اور تمہارے خلیفہ فالج کے حملہ کے شکار بھی ہوچکے ہیں۔ ان باتوں سے عبرت حاصل کر کے اپنی اصلاح کر لو۔ ورنہ آفات کی نوعیت دن بدن شدید ہوتی جائے گی اور تم حسب فرمان الٰہی ضرور پیس ڈالے جاؤ گے۔ دابتہ الارض مرزامحمود ہے تفصیل نمبر:۵… ہم باربار عرض کر چکے ہیں کہ ہم صرف نمونہ از خردار آپ لوگوںکی خدمت میں پیش کر رہے ہیں اور ہم نے جو کچھ پیش کیا ہے۔ اس کی بھی پوری پوری وضاحت نہیں کی۔مگر ہم مزید وضاحت کریں تو ہمیں ان سینکڑوں الہامات پر سیرکن بحث کرنی پڑے گی کہ جو بیان کردہ الہاامت کی ذیل میں آتے ہیں۔ دیکھو مسیح موعود ’’دابۃ الارض‘‘ کے متعلق فرماتے ہیں: ’’یہی وہ ’’دابۃ الارض‘‘ ہے جو ان آیات میں مذکور ہے۔ جس کا مسیح موعود کے زمانہ میں ظاہر ہونا ابتداء سے مقرر ہے۔‘‘ دابتہ الارض سے صرف طاعون کے چوہے ہی مراد نہیں۔ جیسا کہ حضرت اقدس کے مندرجہ بالا بیان سے ظاہر ہے۔ بلکہ اکثر امور غیب کی پیش گوئیاں ذرالوجوہ ہوتی ہے۔ لہٰذا دابتہ