احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
آفتاب اقبال ابن ڈاکٹر محمد اقبال کی شہادت جب مولوی نورالدین کے دور میں تعلیم الاسلام ہائی سکول کے نظم ونسق اور پڑھائی کی شہرت عام ہوئی تو ڈاکٹر محمد اقبال نے اپنے صاحبزادہ آفتاب اقبال کو پڑھائی کے لئے قادیان بھیج دیا اوروہاں سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ آفتاب کی زوجہ محترمہ بیگم رشیدہ نے آفتاب اقبال کے حالات زندگی اپنی تصنیف ’’علامہ اقبال اوران کے فرزند اکبر آفتاب اقبال‘‘ میں بیان کئے ہیں۔ اس میں مرزامحمود احمد کی زندگی کے متعلق شہادت بیان کرتے ہوئے رقمطراز ہیں۔ ’’قادیان میں قیام کی بدولت آفتاب اقبال اس جماعت (جماعت احمدیہ قادیان) کے دوسرے خلیفہ مرزابشیرالدین محمود کے اخلاق سیاہ سے باخبر ہوئے اور انہوں نے مرزابشیرالدین محمود کے ایسے ایسے کارہائے نمائیاں سے آگاہ کیا تھا کہ میں ایک عورت کے ناطے اپنے قلم سے اس رودادکو بیان کرنے سے لرزہ محسوس کرتی ہوں۔‘‘ (علامہ اقبال اور ان کے فرزند اکبر آفتاب اقبال مؤلفہ بیگم رشیدہ آفتاب اقبال بہ اہتمام فیروز سنز پرنٹرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کراچی اشاعت اگست ۱۹۹۹ء) قارئین توجہ فرمائیں: آفتاب اقبال صاحب ایک طالب علم تھے جن کا مطمح نظر صرف پڑھائی تھا۔ مرزامحموداحمد اپنی نوعمری میں ہی اپنی بدکرداری کی وجہ سے اتنے مشہور ہوچکے تھے کہ طلباء کو بھی ان کی بدکرداری کا بخوبی علم تھا اور بدکرداری بھی اس نہج تک جس کو ایک عورت بیان کرنے سے لرزہ محسوس کرے۔ اس شہادت سے بھی مولوی صدرالدین کا بیان صحیح ثابت ہوتا ہے کہ میں نے تینوں بھائیوں کا داخلہ ہاسٹل میں ممنوع قرار دے دیا تھا۔ مبارک شاہ ابن مولوی محمد سرور شاہ کی شہادت مرزامحمود احمد کے عمل بدکاری کے وقت بیٹی کا رقص ڈاکٹر محمد احمد حامی بیان کرتے ہیں کہ میں نے مبارک شاہ پسر مولوی سرور شاہ۱؎ سے ایک واقعہ کی تصدیق چاہی۔ وہ یہ کہ کیا کبھی ایسا بھی ہوا تھا کہ ایک آدمی مرزامحمود کی لڑکی یا بیوی پر سوار ہواور اس آدمی کے اوپر مرزامحمود سوار ہوگیا ہو۔ حامی صاحب کہتے ہیں کہ شاہ صاحب بولے کہ اس قسم کی کہانیاں صحیح ہیں۔ یہ واقعہ میرے ساتھ بھی ہوا تھا۔ میں امّ طاہر پر تھا۔ مرزامحمود مجھ پر سوار تھا اور اس کی ایک لڑکی پاس ہنستی، خوش ہوتی رقص کر رہی تھی۔ ۱؎ مولوی سرور شاہ جامعہ احمدیہ کے پرنسپل تھے۔ سلسلہ کے مفتی بھی۔ کتب سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے موصوف نے کوئی تفسیر بھی لکھی تھی۔ بہرحال جماعت احمدیہ کی ایک جانی پہچانی شخصیت تھے۔ مبارک شاہ ان کے بیٹے ہیں۔