احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
مرزا کی چندہ خوری ۲… قرآن مجید نے تمام انبیاء علیہم السلام کی سنت یہ ظاہر فرمائی ہے کہ ’’لا اسئلکم علیہ من اجرا (الشوریٰ:۲۳)‘‘ میں تم سے اس محنت پر کوئی مزدوری نہیں مانگتا۔ سورہ یٰسین میں جس کا ارشاد ہے۔ ’’اتبعوا من لا یسئلکم اجرا (یٰسین:۲۱)‘‘ اس شخص کی پیروی کرو جو تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا۔ مگر مرزا کھلے میدان ہاتھ پھیلاتا اور اعلان کرتا ہے کہ جس شخص کا چندہ تین مہینہ تک نہ پہنچے گا اس کا نام جماعت سے خارج کر دیا جائے گا۔ ایسا کرنا سنن انبیاء اور قرآن کریم سے ارتداد نہیں تو اور کیا ہے؟ پھر اپنی تصدیق میں قرآن اور سنت کو چھوڑ کر پشتینی سجادہ نشینوں کی مثالیں پیش کرنا بے حیائی نہیں تو اور کیا ہے؟ تین ہزار روپیہ ماہوار لنگر کی آمد اور دو یتیموں کی امداد کے واسطے اخباروں میں اشتہار دینا بے شرمی نہیں تو اور کیا ہے؟ محمد احسن کی تیس روپیہ ماہوار اجرت بطور واعظ مقرر کرنا۔ مگر اس کا بطور واعظ نہ پھرنا حرام خوری میں داخل نہیں تو اور کیا ہے؟ مولوی عبدالقادر کا باوجود علم صحت اور قابلیت کے ریاست کی رسدات پن کے واسطے سرگرداں پھرنا اور اس پر گزران کرنا حرام نہیں تو اور کیا ہے؟ اے دجالو! کیا یہی نمونہ ہے۔ اسلام، ایثار، ترکہ نفس، جانفشانی، احسان بالخلق اور خدمت دین کا جو آپ نے پیش کیا ہے اور جس کی بناء پر خود راست باز اور ناجی ہونے کے مدعی ہو اور تمام عالم کو جھوٹا، کافر اور جہنمی قرار دیتے ہو؟ تین ہزار روپیہ ماہوار سے زیادہ آمد، مگر اس سے نہ کوئی اسلامی خدمت ہے۔ نہ کوئی مشن ہے۔ نہ کتب کی اشاعت ہے۔ محض پیٹ کا بھرنا، بیویوں کو زیورات سے لاد دینا، بیٹوں کی شادیاں کرنا، سالوں اور سسروں کو پالنا، یہی اسلام اور اخلاص اور ترک نفس ہے؟ شرم! شرم!! پھر دعویٰ ہے۔ ’’ظہورک ظہوری لولاک لما خلقت الافلاک، اﷲ یحمدک من العرش‘‘ سچ ہے ’’دجال کانا ہوگا پر خدا کانا نہیں۔‘‘ فطرتی دین لعنتی ہے… مرزا کااقرار میں نے جو بار بار مرزا کے نام یہ لکھا کہ خدا کے ماننے اور اعمال صالحہ کے بغیر کوئی شخص نجات نہیں پاسکتا۔ کیونکہ خدا کی ربوبیت اور نیکی بدی کی تمیز ہر فطرت میں منقوش ہے۔ چنانچہ آیات ذیل اس دعویٰ پر دلیل ہے۔ ’’فالہمہا فجورہا وتقواہا (الشمس:۸) ہدیناہ السبیل اما شاکرا واما کفورا (الدہر:۳) فطرت اﷲ التی فطر الناس علیہا لا تبدیل لخلق اﷲ، ذلک الدین القیم (الروم:۳۰)‘‘ ساتھ ہی حدیث ذیل بھی پیش کی۔ ’’کل مولود یولد علیٰ فطرت الاسلام‘‘ مرزاقادیانی نے ان آیات بینات اور حدیث