احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
کے لئے زیادہ سے زیادہ ایک ہزار روپیہ صرف آسکتا ہے۔ اس لئے یہ صرف نکال کر بھی آٹھ ہزار پانچ سو پچاس روپیہ پس اندازہ رہا۔ جو مخلوق خدا کی امانت ہے۔ یا تو حصہ رسد سب کو واپس ہونا چاہئے یا تین سو جزو جو عرصہ ستائیس سال سے حسب تحریر مرزالکھے ہوئے پڑے ہیں۔ مکمل چھپ کر خریداران کو ملنی چاہئے۔ ۳… اس قدر روپیہ خورد برد کر جانا یا خریداروں کو خلاف عہد یہ کہہ کر ٹال دینا کہ اس قدر حصص کی قیمت پانچ روپیہ موزوں ہے۔ اگر بددیانتی اور بے حیائی نہیں تو اور کیا ہے؟ ۴… پھر اگر حساب دینے بیٹھے تھے تو صحیح صحیح حساب کیوں نہیں دیا کہ کل براہین اس قدر چھپی۔ اس پر کل اس قدر صرف ہوا، مفت اس قدر گئی۔ پانچ روپیہ میں اس قدر، دس روپیہ میں اس قدر، پچیس روپیہ میں اس قدر، امداداً اس قدر، موصول ہوا کل اس قدر اداکیا گیا۔ باقی اس قدر محسنین براہین احمدیہ کی امانت ہے۔ جس سے دنیا صحیح نتیجہ نکال سکتی کیا ایسا گول مول حساب پیش کرنا ابلہ فریبی اور دھوکہ نہیں تو اور کیا ہے؟ ۵… اپنے اعلان میں یہ جتلایا کہ بعض نے کتابوں کو خراب کر کے بھیجا اور ہم نے قیمت ادا کر دی۔ مگر یہ نہ جتایا کہ آٹھ آنہ کی چیز کے بعض سے پانچ سو اور بعض سے سو سو روپیہ لیا۔ تنزیل قرآنی سے تشبیہ ۶… ہر ایک انسانی معاملہ کو تنزیل قرآنی سے تشبیہ دینا، اگر گستاخی اور بے ایمانی نہیں تو اور کیا ہے؟ کیا قرآن مجید کی نسبت پیشگی روپیہ وصول کر لیا گیا تھا؟ کیا قرآن مجید کی نسبت خریداروں کو وعدہ دیاگیا تھا کہ اب اس کی طبع میں دیر نہ ہوگی؟ کیا آپ کی براہین کی طرح قرآن مجید آنحضرتﷺ کی تصنیف تھا۔ کیا قرآن مجید تکمیل کو پہنچ کر ستائیس سال تک پوشیدہ رکھا گیا تھا؟ جب مرزاقادیانی خود اشتہار دے چکا کہ اس میں تین سو دلائل سے اسلام کی افضلیت کل مذاہب پر ثابت کی گئی ہے اور کتاب تین سو جز کو پہنچ گئی ہے پھر اس تمام کو کیوں شائع نہ کیا گیا۔ اگر اس میں یہ حکمت نہیں کہ اس کی اشاعت سے اپنی لیاقت اور حقیقت کا دعویٰ طشت ازبام ہوجائے گا اور دس ہزار روپیہ انعام کے مدعی کھڑے ہو جائیں گے یا خریداروں کا ہضم کیا ہوا روپیہ اگلنا پڑے گا تو اور کیا مصلحت ہے؟ خدا نے وعدہ خلافی کرائی ۷… پھر یہ ظاہر کرنا کہ خداتعالیٰ نے کس مصلحت سے براہین کی تکمیل میں تؤقف ڈال دی تو اس میں کیا ہرج ہے۔ کیا تین سو بے نظیر اور قوی دلائل کا پوشیدہ رکھنا جن سے اسلام کی افضلیت