احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
! شیطانی خوابیں اور شیطانی الہام وہ ہیں جو اب میری مخالفت کی حالت میں اس کو ہوتے ہیں۔ کیونکہ ان کے ساتھ کوئی نمونہ خدائی طاقت کا نہیں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۸۵، خزائن ج۲۲ ص۱۹۲) اس میں کئی امور قابل غور ہیں۔ اوّل: تو یہ کہ کسی موقعہ پر مرزاقادیانی مخالفین کی عبارت نقل نہیں کیا کرتے۔ تاکہ منصفین کو مقابلہ اور فیصلہ کا موقعہ نہ ملے۔ مگر اس موقعہ کو مفید مطلب دیکھ کر میری تمام عبارت لفظ بلفظ جلی حروف میں نقل کی ہے۔ دوم: پہلے میرے خوابوں کو کلیتہً شیطانی لکھ دیا تھا۔ حالانکہ وہ بھی پیدائش اور موت کے متعلق تھے۔ سوم: یہ جھوٹ فرض کر لیا کہ مخالفت کے بعد کوئی ایسے خواب نہیں آئے جن میں خدائی قدرت کا اظہار ہو۔ حالانکہ یحییٰ کی بشارت کے خواب کے خطوط میں ۲۶؍اپریل ۱۹۰۷ء کو بنام مولوی نورالدین ومیاں محمد بمقام قادیان ارسال کر چکا تھا اور ۲۸؍اپریل ۱۹۰۷ء کی رات کو وہ لڑکا پیدا ہوا۔ مبارک احمد کی موت کے الہامات کی اطلاع بھی انہیں قبل از وقت مل چکی تھی۔ (حقیقت الوحی ص۱۷۶، خزائن ج۲۲ ص۱۸۱،۱۸۲) پر مرزاقادیانی نے ایک دعویٰ پیش کیا ہے۔ جس کو پڑھ کر اس کے مرید تو واہ واہ اور سبحان اﷲ کے نشہ میں لٹو ہوگئے ہوں گے اور شاید چودہ مہینہ تک وہ مطلق بیہوش رہیں۔ وہ دعویٰ انہیں کے الفاظ میں یہ ہے۔ ’’اگر میرے مقابل پر تمام دنیا کی قومیں جمع ہو جائیں اور اس بات کا بالمقابل امتحان ہو کہ کس کو خدا غیب کی خبریں دیتا ہے اور کس کی دعائیں قبول کرتا ہے اور کس کی امداد کرتا ہے اور کس کے لئے بڑے بڑے نشان دکھاتا ہے تو میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں ہی غالب رہوں گا۔ کیا کوئی ہے کہ اس امتحان میں میرے مقابل پر آوے۔‘‘ مرزا کے مقابلہ کے لئے تیار ہوں تمام دنیا کی قوموں کا جمع ہونا تو محال ہے۔ ایسی ناممکن الوقوع دعوت میں تو آپ بیشک سچے ہی اتریں گے۔ ہاں! ایک عاجز گنہگار انسان ہے۔ قبولیت دعا، پیش گوئیوں اور امداد غیبی میں مقابلہ کے لئے تیار ہے۔ بفضلہ وبحمدہ اگر منظور ہو تو اپنے اخبارات، الحکم، البدر، ریویو کو اجازت دے دیں کہ آپ کے مقابلہ پر میرے الہامات اور خوابات اور دعائیں بھی شائع کر دیا کریں۔ پھر جو صاف طور پر پوری ہوں ان کو زاید حاشیوں اور لغو تاویلات کے بغیر شائع کر دیا کریں۔ تاکہ دنیا خود فیصلہ کر لے۔ اگر ایسا منظور ہو تو مجھے اطلاع دیں اور یہ مقابلہ تاریخ اطلاع سے شمار ہو۔