احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
۲۵… ’’کلب یموت علیٰ الکلب‘‘ ایک مولوی کی نسبت کہ وہ باون سال کی عمر میں مر جائے گا۔ مگر اب ان کی عمر ستر سالہ ہے۔ ۲۶… ’’لک الخطاب العزۃ‘‘ ۲۷… قیصر ہند کا شکریہ۔ ۲۸… سید امیر شاہ رسالدار میجر سردار بہادر سے پانچ سو روپیہ پیشگی لے کر فرزند دلانے کا وعدہ۔ ۲۹… منشی سعد اﷲ لدھیانوی کے ابتر ہوجانے کی پیش گوئی۔ ۳۰… ’’انی احافظ کل من فی اﷲ‘‘ (کشتی نوح ص۱۰، خزائن ج۱۹ ص۱۰) خاص مرزاقادیانی کے گھر میں عبدالکریم سیالکوٹی اور پیرانددتہ طاعون سے ہلاک ہوئے۔ ۳۱… مریدوں کی طاعون سے حفاظت۔ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۱، خزائن ج۲۲ ص۵۲۹ حاشیہ) مگر بڑے بڑے مرزائی طاعون سے ہلاک ہوئے۔ مثلاً مولوی برہان الدین جہلمی، محمد افضل ایڈیٹر البدر اور اس کا لڑکا، مولوی عبدالکریم سیالکوٹی، مولوی محمد یوسف سنوری، عبداﷲ سنوری کا بیٹا، ڈاکٹر بوڑیخاں، قاضی ضیاء الدین، ملاں جمال الدین سید والہ، حکیم فضل الٰہی، مرزا افضل بیگ وکیل، مولوی محمد علی ساکن زیرہ، مولوی نور احمد ساکن لودھی ننگل، ڈنگہ کا حافظ، زیادہ تفصیل کے لئے دیکھو: کانا دجال، باب چہارم۔ فصل دوم: ان نشانات کے ذکر میں جو محص ایک زمانہ کی طرف دلالت کرتے ہیں: مگر مرزاقادیانی نے اپنے نشانات کی تعداد بڑھانے کے واسطے محض چالاکی سے ان کو اپنی تصدیق میں پیش کر دیا ہے۔ ۱… ’’اذا العشار عطلت‘‘ جب اونٹنیاں بیکار ہوجائیں گی۔ ۲… ’’اذ الصحف نشرت‘‘ جب کتابیں پھیلائی جائیں گی۔ ۳… ’’اذ النفوس زوجت‘‘ جب لوگ ملائے جائیں گے۔ ۴… ’’اذا البحار فجرت‘‘ جب دریا چیر کر چلائے جائیں گے۔ ۵… ’’یوم ترجف الراجفہ وتتبعہا الرادفہ‘‘ جس روز کانپنے والی کانپے گی اور اس کے بعد ویسا ہی زلزلہ آئے گا۔ ۶… ’’وان من قریۃ الانحن مہلکوہا قبل یوم القیامۃ او معذبوہا‘‘ کوئی بستی ایسی نہیں جس کو ہم یوم قیام سے پہلے ہلاک نہ کریں گے یا عذاب نہ دیں گے۔ (نزول مسیح ص۱۸، خزائن ج۱۸ ص۳۹۶)