احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
۱۵… ۲۲؍جون ۱۹۰۷ء کو۔ پھر ایک خواب میں محمد حسین مراد آبادی اور عبدالصمد سنوری کو دیکھا۔ میں ان سے بڑے زور کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ ایک طرف تو مرزاقادیانی یہ کہتا ہے کہ آنحضرتﷺ کے ماننے سے نجات ملتی ہے۔ دوسری طرف تمام مسلمانوں کو جو آنحضرتﷺ کو مانتے اور حتیٰ الوسع متابعت کرتے ہیں۔ کفار جہنمی قرار دیتا ہے۔ تمہیں اس بات کا جواب دینا ہوگا۔ ۱۶… ۱۹؍جولائی ۱۹۰۷ء۔ بوقت دوپہر خواب میں مرزاقادیانی کی حالت ایک شیشے کی صورت میں دکھائی گئی۔ جس پر سیاہی پھری ہوئی ہے اور درمیان سے کچھ حصہ صاف ہے۔ ۱۷… ۱۷؍اگست ۱۹۰۷ء کو دیکھا کہ ایک مسلمانوں کی جماعت ہے اور ایک مرزائیوں کی۔ پھر الہام ہوا۔ May lord, Mombine the two into one. ۱۸… ۱۸؍اگست ۱۹۰۷ء۔ خلیفہ رشیدالدین خواب میں ملے۔ محبت آمیز گفتگو کے بعد میں نے کہا۔ دیکھو سلام کرنا تو کافروں کے واسطے بھی جائز ہے۔ چنانچہ قرآن مجید فرماتا ہے۔ ’’اذا خاطبہم الجاہلون قالوا سلاما (الفرقان:۶۳)‘‘ (مؤمنوں کی یہ بھی شناخت ہے) کہ جب جاہل لوگ ان سے مخاطب ہوتے ہیں۔ تب وہ سلام کہتے ہیں۔ جاہلوں میں کافر بھی داخل ہیں۔ دوسری آیت میں ہے۔ ’’اذا حیّتم بتحیۃ فحیوا باحسن منہا اوردوھا (النساء:۸۶)‘‘ جب تمہیں کسی طرح سلام کہنا بھی جائز قرار نہیں دیتا۔ اور ہمدردی کیا کر سکتا ہے۔ وہ تو حیوانوں سے بھی بدتر ہے۔ قادیان میں جھوٹ وفریب ۱۹… ۲۱؍اگست ۱۹۰۷ء۔ ایک شخص کہتا ہے کہ میں قادیان جاؤں گا۔ میں نے کہا کیوں جاتے ہو۔ وہاں تو سوائے جھوٹ اور فریب کے اور کچھ نہیں۔ ۲۰… ۲۳؍اگست ۱۹۰۷ء۔ میں ایک مکان میں گیا۔ جہاں مرزائی جمع تھے۔ میں مرزاقادیانی کے خلاف دلائل پیش کر رہا ہوں۔ اتنے میں خلیفہ رشیدالدین آئے۔ بدن دبلا اور اترا ہوا ہے۔ میں نے انہیں دیکھ کر کہا کہ آپ کب آئے اور مجھے کیوں اطلاع نہیں کی۔ مجھے آپ سے محبت ہے۔ آج آپ میری دعوت قبول کریں۔ انہوں نے جواب دیا کہ آپ مرزاقادیانی کے خلاف تقریر کرتے رہتے ہیں۔ میں نے کہا اگر تقریر کمزور اور جھوٹی ہو تو آپ بآسانی تردید کر سکتے ہیں اور اگر صحیح اور مدلل ہو تو آپ کوقبول کرنی چاہئے۔ اگر مرزاقادیانی سچا اور برگزیدہ خدا ہوتا