احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
میں نے حضرت مرزامحمود احمد صاحب قادیان کو اپنی آنکھ سے زنا کرتے دیکھا ہے اور میں اقرار کرتا ہوں کہ اس نے میرے ساتھ بھی بدفعلی کی ہے۔ اگر میں جھوٹ بولوں تو مجھ پر خدا کی لعنت ہو۔ میں بچپن سے وہیں رہتا تھا۔ منیر احمد! مرزگل محمد صاحب مرحوم (آپ قادیان کے رئیس اعظم تھے اور وہاں بڑی جائیداد کے مالک تھے) مرزاغلام احمد صاحب کے خاندان کے رکن تھے۔ ان کی دوسری بیوہ (چھوٹی بیگم) نے مجھے بیان کیاکہ خلیفہ صاحب کو میں نے اپنی آنکھوں سے ان کی صاحبزادی اور بعض دوسری عورتوں کے ساتھ زنا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ میں نے خلیفہ صاحب سے ایک دفعہ عرض کی، حضور یہ کیا معاملہ ہے؟ آپ نے فرمایا کہ: ’’قرآن وحدیث میں اس کی اجازت ہے۔ البتہ اس کو عوام میں پھیلانے کی ممانعت ہے۔‘‘ نعوذ باﷲ من ذالک! میں خداوند تعالیٰ کو حاضر وناظر جان کر حلیفہ تحریر کر رہی ہوں۔ شاید میری مسلمان بہنیں اور بھائی اس سے کوئی سبق حاصل کریں۔ فقط! (سیدہ ام صالحہ بنت سید ابرار حسین، سمن آباد لاہور) میں خدا تعالیٰ کو حاضر وناظر جان کر، اسی کی قسم کھاکر،جس کی جھوٹی قسم کھانا لعنتیوں کا کام ہے۔ یہ شہادت دیتا ہوں کہ میں اس ایمان اور یقین پر ہوں کہ موجودہ خلیفہ مرزامحمود احمد دنیادار، بدچلن اور عیش پرست انسان ہے۔ میں ان کی بدچلنی کے متعلق خانہ خدا، خواہ وہ مسجد ہویا بیت اﷲ شریف یا کوئی اور مقدس مقام ہو۔ حلف مؤکد بعذاب اٹھانے کے لئے ہر وقت تیار ہوں۔ اگر خلیفہ صاحب مباہلہ کے لئے نکلیں تو میں مباہلہ کے لئے حاضر ہوں۔ یہ الفاظ میں نے دلی ارادہ سے لکھ دئیے ہیں تاکہ دوسروں کے لئے ان کی حقیقت کا انکشاف ہو سکے۔ والسلام! (خاکسار: محمد عبداﷲ، آنکھوں کا ہسپتال، قادیان، حال فیصل آباد) جناب قریشی محمد صادق صاحب شبنم (بی۔اے) نظارت امور عامہ میں محتسب کوتوال شہر، کے طور پر رہے ہیں۔ آل انڈیا نیشنل لیگ کے سیکرٹری اور خلیفہ ربوہ کے بڑے چہیتے تھے۔ انہوں نے اپنے طور پر خلیفہ کو جو خط لکھا، ملاحظہ فرمائیں۔ ’’جب میں لاہور میں آیا تھا تو میں نے آپ کے اخلاق اور آپ کی بیویوں، لڑکیوں اور میاں شریف احمد صاحب اور میاں بشیراحمد صاحب اور ان کے لڑکوں کے اخلاق کے متعلق بہت سی باتیں سنی تھیں۔ لیکن خوش اعتقادی کی وجہ سے میں یقین نہ کرتا تھا۔ آخر جب میں قادیان آیا تو