احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
قادیانی خلافت کی بے اعتدالیاں مسیح موعود (مرزاقادیانی) کی بعثت کا مقصد وحید تھا۔ باطل عقائد کا استیصال۔ حضور (مرزا) کے وصال کے بعد جماعت کو مولوی نورالدین جیسا عظیم الشان خلیفہ ملا۔ جس کے چھ سالہ عہد مسعود میں جماعت کے عروج اور فروغ کے لئے مساعد حالات پیدا ہوئے۔ دشمنوں نے عناد اور نقاد کا جو الاؤ روشن کر رکھا تھا وہ حضرت ممدوح کی مساعی جمیلہ اور جماعت کے امن پسندانہ رویے سے ٹھنڈا ہوگیا۔ احیاء دین اور تجدید دن اور تجدید ملت کا عصر آفرین ورثہ حضرت موصوف کو ملا اور اس کی قبولیت اور پذیرائی کے آثار ہر طرف سے نمودار ہونے لگے۔ حکم الامت شخصی سطوت وصولت سے ہمیشہ مجتنب رہے۔ اس اجتناب نے ان کی شخصیت کو محبوب بنادیا۔ ان کو امام زمان کے مقدس مشن سے عشق تھا۔ اسی لئے انہوں نے اپنی ذات کو اس مشن میں ضم کر دیا۔ اپنے علم وعرفان سے تعصب کے خارزار کو ہموار کیا اور پرامن اور نتیجہ خیز تبلیغ کوجولانگاہ بنادیا۔ ان کی وفات جماعت کے لئے سانحہ المیہ بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ خوفناک موڑ ثابت ہوئی۔ کیونکہ ان کے بعد قادیان میں جو نظام پروان چڑھا اس میں شخصی آمریت کے جراثیم مضمر تھے۔ میاں محمود احمد اپنی عمر کے لحاظ سے نہایت ناپختہ اور خام فکر تھے۔ حالانکہ سنت اﷲ یہ ہے کہ دینی قیادت بڑی ریاضت اور مجاہدے کے بعد تفویض ہوتی ہے۔ خود مسیح موعود کو امامت کا درجہ ایک طویل تربیت کے بعد خدا نے بخشا۔ ۱۹۱۴ء میں جماعت کی قیادت ایک ایسے انسان نے غصب کر لی جس کی قابلیت صرف اتنی تھی کہ اس نے Coup کے لئے پہلے سے تیاریاں کر رکھی تھیں۔ وہ اس قیادت کی صحیح اہلیت واستعداد سے بالکل عاری تھا۔ اس فقدان کی تلافی کے لئے اس نے اپنے آپ کو گوناگوں القاب سے نوازنا شروع کر دیا۔ کبھی ’’فضل عمر‘‘ بن کر حضرت فاروق اعظمؓ سے برتری کا مدعی بن بیٹھا۔ جن لوگوں نے میاں صاحب کو حضرت عمرؓسے افضل تسلیم کر لیا اور کرتے چلے گئے۔ وہ… حضرت عمرؓ کو کیا سمجھتے ہوں گے۔ اس پر مستزاد کہ میاں صاحب نے اپنے لئے His Holiness کا عیسائی لقب بھی منتخب کر لیا۔ عقل وخرد کا یہ حال تھا کہ کسی نے اس کی بے ربطی پر لب کشائی تک نہ کی۔ یہ بے قاعدگیاں اور بے عنوانیاں اس واسطے جماعتی عقائد پر حاوی ہوگئیں کہ ایک شخص کی ذات میں ’’قیادت اور ابنیت‘‘ جمع ہوگئی تھی۔ ایسا امتزاج ہمیشہ فتنے برپا کیا کرتا ہے۔ تاریخ اس کی شاہد ناطق ہے۔ چنانچہ قادیان میں بھی یہی کچھ ہوا۔ میاں صاحب… ساری جماعت کو مرکب بنا