احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
۳… مدت صلیب مسیح علیہ السلام کی نسبت (نزول المسیح حاشیہ ، خزائن ج۱۸ ص۳۹۶) پر چند گھنٹے درج فرمائی۔ پھر (مسیح ہندوستان میں ص۲۲، خزائن ج۱۵ ص۲۲) پر درج کیا۔ قریباً دو گھنٹہ سے بھی کم وقت رہے۔ پھر (ص۳۸۱، خزائن ج۳ ص۲۹۶) پر لکھا چند منٹ میں ہی مسیح کو صلیب پر سے اتار لیا۔ ۴… طاعون کی بابت پہلا اشتہار جو شائع کیا اس میں طاعون کی وجہ عام بدکاری اور بے ایمانی ظاہر کی گئی اور الہام بھی تھا۔ ’’ان اﷲ لا یغیّر ما بقوم حتیٰ یغیّر واما بانفسہم‘‘ مگر بعد میں اس کو اپنی تکذیب کا نتیجہ باربار ظاہر کیا گیا۔ ۵… زلزلہ کی بابت الہامی الفاظ تو یہ ہیں۔ ’’چمک دکھلاؤں گا تم کو اس نشان کی پنج بار‘‘ مگر اشعار میں جو اس پر تک بندی کی کسی اس میں یہ ظاہر کیا ہے۔ کیوں غضب بھڑکا خدا کا مجھ سے پوچھو غافلو۔ ہو گئے ہیں اس کا موجب میرے جھٹلانے کے دن۔ خط نمبر:۱۰ حکیم نورالدین بنام ڈاکٹر عبدالحکیم خان مولوی نورالدین کا خط جو میرے خط مورخہ ۸؍مئی کے جواب میں بعد اشاعت ذکر الحکیم نمبر۴ وصول ہوا: ۱… السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ۔ قرآن کریم میں نہیں اور سلاما کا لفظ جو جہلاء کے لئے تجویز کیاگیا ہے اچھے معنی نہیں رکھتا۔ اس لئے میں کیا لکھوں۔ ۲… جناب من آپ کا دس صفحہ کا خط مجھے ملا۔ میں نے جواب دینے میں جلدی چاہی تھی۔ مگر میں نے اپنے دل میں بہت سوچا تو جوش کو ساتھ پایا۔ اس لئے تأمل ہوا۔ اب بہت دن گذر گئے اور یقین ہوگیا کہ اس وقت کوئی جوش میرے قلب پر نہیں تو خط لکھنے بیٹھا ہوں۔ اس وقت مجھے تھوڑا سا زکام ہے۔ مگر مجھے یقین ہے کہ آپ اسے رائی العلیل علیل پر محمول نہ کریں گے۔ آپ کے سارے خط کا مضمون میں نے تین حصوں پر تقسیم کر دیا ہے۔ پہلا حصہ وہ ہے جس میں آپ نے ایک عقیدہ بیان فرمایا ہے اور اس کی بنیاد عقل، فطرت اور قرآن پر رکھی ہے۔ دوسرا حصہ وہ ہے جس میں آپ نے مرزا پر اعتراض کئے ہیں۔ تیسرا حصہ مرزائیوں پر مطاعن کا ہے۔ میں نے آپ کی وہ خط وکتابت نہیں پڑھی جو آپ نے مرزاسے کی ہے۔ ہاں ایک آپ کا آخری خط مجھے مسجد میں ملا اس کو سرسری نظر سے دیکھا چونکہ اس مسل پر بحث مقدم ہے جس کے باعث آپ نے مرزا اور مرزائیوں پر مطاعن شروع کئے ہیں۔ اس لئے میں اسی پہلے حصہ کی طرف توجہ کرتا ہوں۔ آپ نے مجھ سے فرزندی کا دعویٰ کیا ہے اور حسن ظنی کو کام میں لائے ہیں۔ اگر یہ حسن زن اب تک کچھ قائم