احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
غلام رسول پٹھان کی بچی کلثوم کی موت واقع ہوئی تھی اور امتہ الودود کی موت دماغ کی رگ پھٹنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔ مولوی عبدالمنان عمر یا اور کسی محرم راز سے حقیقت معلوم کرنے کی کوشش کروں گا۔ جناب مصلح الدین سعدی کی شہادت مصلح الدین سعدی، جناب عبدالرحیم درد کے چھوٹے بھائی اور مشہور سائنس دان ڈاکٹر عبدالسلام کے ہم زلف تھے۔ جناب عبدالرحیم درد مرزامحمود احمد کے سیکرٹری اور انگلستان کے تبلیغی مشن کے انچارج بھی رہے تھے۔ ایم۔اے انگریزی تھے۔غالباً چیف جسٹس منیر احمد کے کلاس فیلو بھی تھے۔ جماعت احمدیہ کی جانی پہچانی شخصیت تھے۔ ذہنی طور پر زیادہ سیاسی تھے۔ تاریخی ریکارڈ ہے کہ ملک صاحب جب انگلستان کے مشن کے انچارج تھے تو موصوف نے احمدیہ دارالذکر میں قائداعظم کو بھی بلایا تھا اور قائداعظم نے وہاں ایک مختصر تقریر بھی کی تھی جو جماعت احمدیہ کے لٹریچر میں موجود ہے۔ غالباً اس وقت کے انگلستان کے کسی اخبار میں بھی شائع ہوئی تھی۔ یہ تمہید اس غرض سے لکھ رہا ہوں تاکہ قاری کومصلح الدین سعدی کی شخصیت کا علم ہوسکے۔ وہ کس گھرانے سے تعلق رکھتے تھے سعدی صاحب مرزا محمود احمد کی مجلس بدکاری کے نورتن تھے۔ یہاں تک کہ مرزامحمود احمد کے جعلی دستخط کر کے ان کے اکاؤنٹ سے پیسے بھی نکلوالیا کرتے تھے۔ تقسیم ہند کے بعد مرزامحمود احمد کے قریب نہیں پھٹکے۔ سعدی صاحب چٹاگانگ میں گئے تو حامی صاحب کو بھی کسی کام کے سلسلہ میںچٹاگانگ جانا پڑا۔ ان کو معلوم ہوا کہ سعدی صاحب یہاں ہیں۔ مرزامحمد حسین کی اس شہادت کی تصدیق کرنے کے لئے سعدی صاحب ان کے پاس گئے۔ مرزا محمد حسین صاحب (جو مرزامحمود احمد کے خاندان کے اتالیق اور استاد تھے) نے سعدی صاحب کے حوالہ سے یہ بیان کیا کہ جب مرزامحمود احمد صاحب پر جنسی دورہ پڑتا تھا تو اماں جان (والدہ مرزامحمود احمد) سعدی کو بلاتی تھیں کہ مرزامحمود کو چارپائی پر مضبوطی سے باندھ دو۔ اس جنسی دورہ کے دوران جوبھی سامنے آجاتا وہ مرزامحمود کے فعل بد سے بچ نہیں سکتا۔ اس وجہ سے اماں جان اپنے بیٹے کو چارپائی پر بندھوا دیا کرتی تھیں۔ اس کے بعد جنسی دورے کو ہلکا کرنے کے لئے باربار مشت زنی کی جاتی تھی۔ سعدی صاحب نے اس واقعہ کی نہ صرف تصدیق کی بلکہ کہا حامی صاحب! کن کن چھوٹی چھوٹی باتوں کے پیچھے پڑے ہو۔ جو باتیں میں جانتاہوں ان کے سامنے یہ واقعہ تو بالکل ہیچ ہے۔ دیکھ لیں قادیان سے آنے کے بعد رتن باغ (رہائش گاہ) مرزامحمود احمد کی طرف منہ نہیں کیا۔ دور چٹاگانگ آگیا ہوں۔ یہی دعا ہے کہ مرزامحمود احمد سے دور ہی مروں۔