احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
عظمت اور اصلاح خلائق میں نثار کرتے رہے۔ کانا دجال خدا کی طرف سے کہتا ہے۔ ’’انت منی وانا منک انت منی بمنزلۃ اولادی انت منی بمنزلت توحیدی وتفریدی‘‘ مگر اﷲتعالیٰ جو کانا نہیں ہے۔ فرماتا ہے: ’’سبحان اﷲ عما یشرکون۰ تکاد السمٰوٰت یتفطرن منہ وتنشّق الارض وتخر الجبال ہد ان دعو اللرحمن ولداً‘‘ کانا دجال کہتا ہے مجھے باہر پھرنے اور پیر گھسائی کی کیا ضرورت ہے۔ میں بیٹھے بٹھائے دعاؤں سے سب کچھ کر سکتا ہوں۔ مگر اﷲتعالیٰ جوکانا نہیں فرماتا ہے۔ ’’ولنبلونکم حتی نعلم المجاہدین منکم وجاہدوا فی اﷲ حق جہادہ‘‘ کانا دجال لب مرگ پر پہنچ کر منارہ بطور نشان بنواتا ہے۔ مگر اﷲتعالیٰ جو کانا نہیں اس نے اپنے مسیح کا نزول منارہ پر فرمایا ہے۔ کانا دجال خود گھر سے نکلنے اور واعظین بھیجنے کو عبث پیر گھسائی قرار دیتا ہے۔ مگر خداکے سچے رسول خدا کے راستہ میں سخت سے سخت محنتیں اٹھاتے اور سفر جہاد کے دکھ اٹھاتے ہیں۔ مگر اﷲتعالیٰ فرماتا ہے: ’’ان اﷲ لا یخلف المیعاد‘‘ کانا دجال کہتا ہے کہ دنیا میں تمام مصائب اور نقصانات میرے نہ ماننے سے واقع ہو رہے ہیں۔ پر اﷲ کریم جو کانا نہیں فرماتا ہے جس قریہ میں کوئی نبی آیا ہم نے اسی کے لوگوں پر مصائب اور نقصانات پہنچائے۔ تاکہ وہ گڑ گڑائیں۔ کانا دجال فقط اپنی کبریائی کے لئے دنیا سے جھگڑتا ہے۔ مگر اﷲ کے سچے رسول خداوند عالم کی توحید وتمجید اور اصلاح خلائق کے واسطے جھگڑتے رہے۔ قادیانی دلائل کا ردّ ان دلائل کا رد جو۱؎ مرزاقادیانی اپنے دعاوی کے ثبوت میں پیش کرتا ہے اور جن کو میں نے بھی حسن عقیدت کی وجہ سے اقتباس کے طور پر اپنی تفاسیر میں درج کردیا تھا۔ اوّل… وہ دلائل جن سے مسیح علیہ السلام کا فوت ہونا ثابت کیاگیا ہے۔ دوم… وہ دلائل جن سے یہ ثابت کیاگیا ہے کہ یہ زمانہ قرب قیامت اور نزول مسیح علیہ السلام کا ہے۔ چونکہ ان ہر دو قسم کے دلائل کا خاص مرزاقادیانی کی ذات سے کوئی تعلق نہیں۔ اس لئے ہم سردست ان کے موافق یا مخالف کچھ نہیں لکھتے۔ بلکہ اصل الفاظ پیش گوئیوں پر ہی جو پیش کئے جاچکے ہیں قناعت کرتے ہیں۔ کیونکہ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ مسیح علیہ السلام فوت ہوچکے اور یہ ۱؎ جھوٹے نبی جو ۲۳سال سے زیادہ بعد دعویٰ نبوت والہام زندہ رہے۔ عبداﷲ مہدی،زمانہ مہدویت ۴۴سال سے زیادہ (ابن اثیر ج۸ ص۹۰) حسن ابن صباح زمانہ ولایت وحکومت ۳۵سال۔ سبحاح زمانہ نبوت ۳۰سال۔ (ابن اثیر ج۲ ص۱۳۶)