احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
خلیفہ اور ان کے پیروکاروں سے کون زیادہ گمراہ ہوسکتا ہے کہ جو روحانی قدروں کو ملیامیٹ کرنے اور آسمانی رشتوں کو ہمیشہ کے لئے زمین سے توڑنے کی کوشش میں مصروف ہیں اور جیسا کہ ہم وضاحت کر چکے ہیں۔ یہ دلدوز دلفگار الہامی فریاد انہی لوگوں کی سرکشی وبغاوت کے پیش نظر مامور وقت کی زبان سے نکلی ہے۔ اے ازلی ابدی خدا بیڑیوں کو پکڑ کے آ۔ مرزامحمود کا تانا بانا یہ سب کچھ کیا خرافات ہے۔ ان باتوں کو تو صرف پالتو مولوی ہی مان سکتے ہیں۔ اے خطاب یافتہ پالتو مولویو! خلیفہ کوئی معارف بیان نہیں کر رہے تھے۔ بلکہ وہ تو ایک ایسا تانا بانا بنا کر لائے تھے۔ جس کی رو سے یہ ثابت ہو جائے کہ اوّل خلیفہ منتخب ہوسکتا ہے اور دوئم اب قیامت تک ابنائے فارس ہی خلافت کے اہل ہیں۔ اسلام میں ان کو یہ دور صرف تیس برس تک نظر آیا۔ اس کا ذکر کر دیا اور چونکہ وہ اپنی خلافت کو زیادہ مستند اور تاریخی بنانا چاہتے تھے۔ صرف تیس سال سے کام نہیں چلتا تھا۔ مصلح موعود قارئین کو ہماری تحریر کے مطالعہ سے معلوم ہوگیا ہوگا کہ ہم جو بات بھی تحریر کرتے ہیں علیٰ وجہ البصیرت تحریر کرتے ہیں۔ ان مسائل کے بارے میں ہمارے دل میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے۔ بلکہ اس کے برعکس ہمارا دل نوریقین سے بھرپور ہے اور اس ضمن میں ہم نے علماء کی ۴۳سالہ بحث وتمحیص اور اسلوب بیان کو اختیار نہیں کیا کہ ہمارے نزدیک وہ تمام راستے صاف اور ہموار نہیں اور ہمیں خدا کے فضل سے اس بات کا پورا پورا یقین ہے کہ ہم نے ایک نئے علم الکلام کی طرح رکھی ہے اور انشاء اﷲ العزیز یہی وہ علم الکلام ہے جس سے باالآخر اس فتنہ عظیم کی سرکوبی ہوگی۔ ہم نے ہنوز بہت اختصار سے کام لیا ہے۔ لیکن یقینا یقینا ایسے مردان خدا پیدا ہوں گے کہ جو ان حقائق پر مزید روشنی ڈالیں گے۔ ہم تو کچھ بھی نہیں اور جہاں تک تعلیم وتدریس کا تعلق ہے ہم بالکل صفر ہیں۔ اے فخر رسل قرب تو معلوم شد دیر آمدہ زرہ دور آمدہ اس الہامی شعر سے ثابت ہوتا ہے کہ مصلح موعود دیر سے آئے گا اور دور کے راستہ سے آئے گا اور نیز اس الہامی شعر سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ مصلح موعود مامور ہوگا کہ فخر رسل کوئی غیر رسول نہیں ہوسکتا۔ ایسا ہی الہام ’’تری نسلاً بعیداً‘‘ بھی مصلح موعود کے دور کی نسل میں ہونے کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ لڑکے کی اولاد کو دیکھنا کوئی عجوبہ بات نہیں اور اکثر صاحب اولاد لوگ